جرمنی کے چانسلر اولاف شولز کو بنڈسٹاگ میں اعتماد کا ووٹ کھونے کے بعد ایک بڑا سیاسی دھچکا لگا ہے، جس سے ملک میں قبل از وقت انتخابات کی راہ ہموار ہو گئی۔ 394 اراکین نے ان کے خلاف ووٹ دیا، جبکہ 207 نے حمایت کی، اور 116 غیر حاضر رہے۔ اس شکست کے بعد شولز اپنی حکومت کی اکثریت کھو بیٹھے ہیں۔
سیاسی بحران کی جڑ:
یہ ووٹ ان کی اتحادی حکومت کے اندر بڑھتے ہوئے اختلافات اور حالیہ مہینوں میں اقتصادی پالیسیوں پر شدید تنقید کے نتیجے میں آیا۔
- نومبر 2024: شولز کی تین جماعتوں پر مشتمل اتحادی حکومت، اقتصادی اصلاحات کے معاملے پر اندرونی تنازعات کی وجہ سے ٹوٹ گئی۔
- وزیر خزانہ کی برطرفی: اس اقدام نے اتحاد میں مزید کشیدگی پیدا کی، جس کے بعد حکومت کی پوزیشن مزید کمزور ہو گئی۔
قبل از وقت انتخابات کی تاریخ:
جرمن سیاسی رہنماؤں نے فوری انتخابات کے انعقاد پر اتفاق کیا ہے، جو اب 23 فروری 2025 کو ہوں گے۔ یہ انتخابات اصل شیڈول سے سات ماہ قبل ہوں گے۔
آئینی عمل:
جرمنی کے آئین کے مطابق، بنڈسٹاگ خود تحلیل نہیں کر سکتا۔ اب یہ فیصلہ صدر فرینک والٹر اسٹین میئر کے ہاتھ میں ہے، جو 21 دنوں کے اندر پارلیمنٹ تحلیل کرنے یا نئی حکومت بنانے کا فیصلہ کریں گے۔ اگر پارلیمنٹ تحلیل ہوتی ہے، تو 60 دن کے اندر انتخابات منعقد کیے جائیں گے۔
یہ انتخابات جرمنی کے سیاسی منظر نامے میں نئی صف بندی کا موقع فراہم کریں گے اور آنے والے برسوں کے لیے ملک کی پالیسیوں کا رخ متعین کریں گے۔