سانحہ 9 مئی کے مجرموں کو فوجی عدالتوں سے سزاؤں پر طانیہ کی تنقید کے بعد پاکستانی دفتر خارجہ نے ردعمل جاری کر دیا۔۔۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے پاکستان انسانی حقوق کے حوالے سے اپنی تمام بین الاقوامی ذمہ داریوں پر عمل درامد کے لیے پرعزم ہے۔۔ پاکستان کا قانونی نظام بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کے مطابق ہے
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کا قانونی نظام اعلیٰ عدالتوں کے ذریعے عدالتی نظرثانی کا طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔ پاکستان کا قانونی نظام انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے فروغ اور تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔
فوجی عدالتوں کے فیصلے پاکستان کی پارلیمنٹ کے ذریعہ منظور کردہ قانون کے تحت اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق کیے گئے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے اصولوں کو فروغ دینے کے لیے تعمیری اور مثبت مکالمے پر یقین رکھتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان جی ایس پی پلس اسکیم اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے بنیادی معاہدوں کے تحت ذمہ داریوں کے لیے پرعزم ہے۔ بین الاقوامی شراکت داروں، بشمول یورپی یونین، کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کو بغیر کسی امتیاز اور دہری پالیسیوں کے نافذ کرنے کے لئے یورپین یونین سے تعاون برقرار رہے گا