سینیٹ کی قائمہ کمیٹی غذائی تحفظ کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں معیاری غذائی اشیاء کو یقینی بنانے کیلئے کوئی قانون نہیں ہے ۔۔۔کمیٹی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قانون سازی کیلئے ذیلی کمیٹی قائم کر دی۔۔۔۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی غذائی تحفظ کا اجلاس سید مسرور احسن کی زیر صدارت ہوا ۔۔۔۔ ڈی جی پلانٹ پروٹیکشن نے یورپی یونین کو غیر معیاری چاول کی برآمد پر شکایات سے متعلق قانونی کارروائی پر بریفنگ دی۔۔۔
سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ ملک میں فروخت ہونے والی اشیاء کا کوئی معیار نہیں ہے لوگ بیمار ہو رہے ہیں سیکرٹری غذائی تحفظ نے تسلیم کیا کہ ملک میں غذائی اشیاء کا کوئی معیار مقرر نہیں ہے ایمل ولی خان نے تجویز کیا کہ کمیٹی خود قانون سازی کیلئے اقدامات کرے جس پر ایک ذیلی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔۔۔
انھوں نے بتایا کہ اکتوبر 2024 میں اٹلی میں ایک کنسائنمنٹ روکی گئی۔۔۔ وفاقی حکومت کی انکوائری کے حکم کے بعد ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن کے 17 افسران کو معطل کیا گیا اس وقت 11 افسران گرفتار ہیں اور دو فرار ہیں۔۔۔
انھوں نے بتایا کہ یورپی یونین کو چاول انکے معیار کے مطابق برآمد کیا جاتا ہے جب چاول سٹور کیا جاتا ہے اس میں کیڑے پیدا ہوتے ہیں کئی دفعہ لیبارٹری رپورٹ سے پہلے چاول ایکسپورٹ کر دیا جاتا ہے جس سے مسائل ہوتے ہیں۔۔۔

