سری لنکا کے ایک ممتاز بدھ راہب، گالاگوڈا اتھے گناسارا، جو پہلے بھی مذہبی منافرت پھیلانے کے لیے تنقید کی زد میں تھے، کو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز بیانات دینے پر نو ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عدالت نے گناسارا کو نفرت انگیز تقریر کے ذریعے مذہبی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کا مرتکب پایا۔گناسارا نے مقدمے کی سماعت کے دوران اپنے اشتعال انگیز تبصروں کا اعتراف کیا، جس کے بعد عدالت نے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر سزا سنائی۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب گناسارا کو اس طرح کی کارروائیوں کے لیے سزا دی گئی ہو۔ ماضی میں، انہیں چار سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، لیکن وہ پیرول پر رہا ہو گئے اور دوبارہ اسی نوعیت کے جرائم میں ملوث پائے گئے۔
سری لنکا کے مسلم رہنماؤں نے اس سزا کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مزید سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔مسلم رہنماؤں نے گناسارا کے خلاف زیادہ سخت سزا کے لیے اعلیٰ عدالت سے رجوع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس طرح کے بیانات کو روکنے کے لیے مضبوط اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ ملک میں مذہبی کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔
گناسارا اپنی اشتعال انگیز تقاریر کے لیے بدنام ہیں، جو سری لنکا میں بدھ مت اور مسلم کمیونٹیز کے درمیان تناؤ کو بڑھا رہی ہیں۔ان کے بیانات کو ملک میں مذہبی تفریق کو ہوا دینے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ناقدین کا ماننا ہے کہ اس طرح کی بیان بازی سری لنکا کے معاشرتی ہم آہنگی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
یہ معاملہ سری لنکا میں مذہبی برداشت اور تنوع کے مسائل کو اجاگر کرتا ہے۔حکومت کو ملک میں مذہبی عدم برداشت کے انسداد کے لیے مزید سخت پالیسیوں پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔مختلف برادریوں کے درمیان بہتر تعلقات کے لیے سماجی اور تعلیمی اقدامات کی ضرورت ہے۔

