پاکستان اور چین نے طبی آلات اور جراحی کے سامان کی تیاری اور فروغ کے لیے 250 ملین ڈالر کی مفاہمت کی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے ہیں، جس سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو مزید وسعت ملے گی۔ یہ معاہدے بیجنگ میں منعقدہ بزنس ٹو بزنس (B2B) میچ میکنگ کانفرنس کے دوران طے پائے۔
اہم شراکت دار اور معاہدے کی تفصیلات
- معاہدے سلک روڈ اسسٹنس انڈسٹریل انٹرنیٹ پلیٹ فارم کے ذریعے کیے گئے، جو سرحد پار تجارت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
- پاکستان کی نمایاں کمپنی Sawuat (دانتوں اور جراحی کے آلات میں مہارت رکھنے والی) اور چین کی UPH Biopharma (معروف دوا ساز کمپنی) اس شراکت کا حصہ ہیں۔
- ایم او یوز کا مقصد مشترکہ منصوبے شروع کرنا، پاکستان کی طبی صنعت میں چینی سرمایہ کاری کو فروغ دینا، اور جدید ٹیکنالوجی منتقل کرنا ہے۔
پاکستان کے طبی شعبے کے فوائد
- سیالکوٹ عالمی سطح پر طبی آلات کے بڑے مراکز میں شامل ہے، جو پاکستان کی طبی مصنوعات کا 80% برآمد کرتا ہے۔
- پاکستان کی کم پیداواری لاگت اور اس کا جغرافیائی محل وقوع (جو وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کو جوڑتا ہے) اسے بین الاقوامی سرمایہ کاری کے لیے پرکشش بناتا ہے۔
- چینی ماہرین نے پاکستان کی یورپی معیار کی تعمیل، وسیع منڈی اور ٹیکس مراعات کو سراہا۔
آئندہ منصوبے اور اقدامات
- چائنہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر محمد شہباز نے چائنہ پاکستان فرینڈشپ ہسپتال اور ایک مشترکہ میڈیکل ٹیکنالوجی پارک کے قیام کا اعلان کیا۔
- اسلام آباد اور ہانگزو کی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے معاہدے کیے گئے۔
- مستقبل قریب میں سات روڈ شوز کا انعقاد ہوگا، جو طبی ٹیکنالوجی، فارماسیوٹیکل، اور صنعتی تعاون جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کریں گے۔
چینی رہنماؤں کے خیالات
- چائنا چیمبر آف کامرس کے چیئرمین ژاؤ ہوئی نے پاکستان کے خام مال اور ہنر مند لیبر کی تعریف کی، جو طبی صنعت کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔
- پاکستانی کمپنیوں کو چینی طبی ضوابط کے مطابق کام کرنے کی تجویز دی گئی تاکہ چین کی وسیع منڈی تک رسائی ممکن ہو سکے۔
یہ معاہدے نہ صرف پاکستان کی طبی صنعت کو عالمی سطح پر فروغ دیں گے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو بھی مزید مضبوط کریں گے۔