پاکستان کے صدر آصف علی زرداری چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر 4 سے 8 فروری تک پانچ روزہ سرکاری دورے پر چین روانہ ہو گئے۔
صدر زرداری کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، اور ڈاکٹر عاصم حسین سمیت ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی موجود ہے۔ اس دورے کا مقصد پاک چین دوستی کو مزید مستحکم کرنا، اقتصادی و تجارتی تعاون کو فروغ دینا اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔
اہم ایجنڈا اور اعلیٰ سطحی ملاقاتیں
📍 بیجنگ میں قیام کے دوران، صدر زرداری درج ذیل اہم رہنماؤں سے ملاقات کریں گے:
✅ چینی صدر شی جن پنگ
✅ وزیراعظم لی کیانگ
✅ دیگر سینئر چینی حکام
📌 مذاکرات کے اہم نکات:
✔️ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) میں مزید وسعت
✔️ علاقائی رابطوں اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی
✔️ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع
✔️ سیکیورٹی تعاون اور دفاعی شراکت داری
دورے کی اہمیت
🚀 یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے فروغ میں سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے۔
📈 چین، پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور سب سے بڑا سرمایہ کار ہے۔
🤝 دونوں ممالک اقتصادی و سیکیورٹی تعاون کو مزید گہرا کرنے، مشترکہ منصوبوں کو وسعت دینے اور سی پیک کے اگلے مرحلے پر پیش رفت کے لیے پرعزم ہیں۔