اسٹیٹ بینک نے نیا پالیسی ریٹ جاری کر دیا۔۔ آئندہ چھ ہفتوں کیلئے شرح سود ایک فیصد کم کر کے 11 فیصد کر دی گئی۔
اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود میں کمی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا مارچ اور اپریل میں بجلی کی سرکاری قیمتوں میں کمی اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے رجحان کے باعث مہنگائی تیزی سے کم ہوئی۔ ان وجوہات کی بنا پر شرح سود میں ایک فیصد کمی کر دی گئی ہے۔
اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ مارچ میں تاریخ کا سب سے بڑا ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس حاصل ہوا جس کی بڑی وجہ اوورسیز پاکستانیوں کی طرف سے بھیجی جانے والی ریکارڈ ترسیلات زر ہیں، اس فاضل سرپلس اور اسٹیٹ بینک کی زر مبادلہ خریداریوں نے جزوی طور پر اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ ذخائر پر قرضوں کی بھاری جاری ادائیگیوں کے اثر کی تلافی کردی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق تجارت پر عائد ٹیرف سے عالمی تجارت میں غیریقینی کیفیت کی صورتحال ہے۔ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں تیزی سے کمی کا سبب بھی یہی ہے۔
اس سے قبل 27 جنوری 2025 کو اسٹیٹ بینک نے اگلے 2 ماہ کے لیے شرح سود ایک فیصد کم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد شرح سود 12 فیصد کی سطح پر آگئی تھی۔