آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی فضائی حملوں کو "گھناؤنا جرم” قرار دیتے ہوئے تل ابیب کو سخت اور ناقابل فراموش سزا دینے کا اعلان کیا۔ اعلیٰ ایرانی کمانڈرز اور سائنسدانوں کی ہلاکت کی تصدیق۔
تہران – ایران کے رہبر معظم آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے جمعہ کی صبح ایران پر اسرائیل کے وسیع فضائی حملوں کے بعد ایک سخت لہجے میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اسے اس "گھناؤنے جرم” کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا آج صبح سویرے، صیہونی حکومت نے ہماری پیاری سرزمین پر ایک گھناؤنا جرم کیا ہے۔ رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر اس نے اپنی شیطانی فطرت کو پہلے سے کہیں زیادہ عیاں کر دیا ہے۔”
ایرانی حکام کے مطابق ان حملوں میں 45 سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں جن میں متعدد سینئر کمانڈر اور جوہری سائنس دان شامل ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں شمال مشرقی تہران، قم، اصفہان، اور شیراز شامل ہیں۔
ایرانی رہبر نے قوم کو یقین دلایا کہ اسلامی جمہوریہ کی مسلح افواج اس بربریت کا سخت جواب دیں گی”خدا کی مرضی سے، اسلامی جمہوریہ کی مسلح افواج کا طاقتور ہاتھ دشمن کو سزا سے محروم نہیں رہنے دے گا۔”
آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات کی تصدیق کی کہ حملوں میں ایران کے اعلیٰ جوہری سائنس دان اور سپاہ پاسداران کے سینیئر کمانڈر شہید ہو چکے ہیں۔ تاہم، انہوں نے ایرانی عوام کو حوصلہ دیا”ان کے جانشین فوری طور پر اپنے فرائض سنبھالیں گے اور دشمن کی امیدوں پر پانی پھیریں گے، انشاء اللہ۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا”اس جرم کے ساتھ صیہونی حکومت نے اپنی تقدیر پر مہر ثبت کر دی ہے، اور یہ تقدیر تلخ، تکلیف دہ اور ناقابل فراموش ہوگی۔”