جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے انکشاف کیا ہے کہ فرانس، برطانیہ اور جرمنی آئندہ ہفتے ایک مشترکہ سفارتی دورہ ترتیب دے رہے ہیں، جس کا مقصد غزہ میں انسانی امداد تک رسائی میں بہتری لانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ بڑھانا ہے۔
یہ اعلان چانسلر مرز نے برلن میں اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ تینوں یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کو اگلے جمعرات تک اسرائیل بھیجنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
“ہم غالباً فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے وزرائے خارجہ کو اگلے جمعرات کو ایک ساتھ اسرائیل بھیجیں گے تاکہ ہماری مشترکہ انسانی ہمدردی کی پالیسی واضح کی جا سکے۔”
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دو جرمن A400M ملٹری ٹرانسپورٹ طیارے پہلے ہی اردن کی طرف روانہ ہو چکے ہیں، جہاں سے وہ غزہ کے لیے امدادی مشن کا آغاز کریں گے — یہ مشن بدھ کے روز شروع کیے جانے کی توقع ہے۔
انسانی امداد کی تفصیلات
مرز کے مطابق،
- یہ طیارے اردن میں ایندھن بھریں گے
- پھر فرانس اور جرمنی کے تعاون سے غزہ میں شہریوں کے لیے امدادی سامان پہنچائیں گے
- امداد میں ممکنہ طور پر خوراک، ادویات اور ہنگامی طبی سامان شامل ہو گا
چانسلر مرز نے واضح کیا کہ“یہ مشن شاید امداد کا ایک چھوٹا حصہ فراہم کرے، لیکن یہ ایک مضبوط اشارہ بھی ہے — ہم یہاں موجود ہیں، اور ہم خطے کے ساتھ کھڑے ہیں۔”
مرز نے اسرائیل کی جانب سے امداد کی اجازت کے ابتدائی اقدامات کو سراہا، لیکن زور دیا کہ “مزید موثر اقدامات اور عالمی تعاون کی اشد ضرورت ہے۔”
تین بڑے یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کا متوقع دورہ مغربی اتحادیوں کی جانب سے اسرائیل پر بڑھتے ہوئے سفارتی دباؤ کی علامت ہے، تاکہ غزہ میں انسانی المیے کو کم کیا جا سکے اور امدادی پابندیوں میں نرمی لائی جا سکے۔