حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے لبنانی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ تحریک مزاحمت کو کمزور کرنے اور اسرائیلی قبضے کے خلاف لبنانی عوام کی جدوجہد کو ختم کرنے کے لیے امریکی-اسرائیلی منصوبے پر عمل پیرا ہے۔
ٹیلیویژن خطاب میں شیخ قاسم نے کہا کہ حکومت کے حالیہ سیاسی فیصلے اور حفاظتی اقدامات غیر ملکی ایجنڈوں کے عین مطابق ہیں۔”یہ لبنانی حکومت مزاحمت کو ختم کرنے کے لیے امریکی-اسرائیلی حکم پر عمل کر رہی ہے،” انہوں نے کہا۔ "ایسی پالیسیاں لبنانی عوام کے مفاد کے بجائے بیرونی طاقتوں کے مقاصد کو پورا کرتی ہیں۔”
شیخ قاسم کے یہ ریمارکس ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب حزب اللہ اور اسرائیلی افواج کے درمیان سرحدی جھڑپوں اور فائرنگ کے تبادلے میں حالیہ ہفتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بیان ملک میں موجود مغرب نواز اور مزاحمتی کیمپوں کے درمیان سیاسی تقسیم کو مزید گہرا کر سکتا ہے۔
اب تک لبنانی حکومت کی جانب سے شیخ قاسم کے الزامات پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا۔ سیاسی مبصرین کے مطابق یہ معاملہ لبنان کی خارجہ پالیسی کی سمت اور قومی دفاع میں مسلح گروپوں کے کردار پر نئی بحث کو جنم دے سکتا ہے۔