رواں مالی سال کے پہلے مہینے ہی غیر ملکی ادائیگیوں کا توازن بگڑ گیا۔ جولائی میں ادائیگیوں کے توازن میں 25 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا خسارہ ہو گیا۔۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق جون 2025 یعنی ایک ماہ پہلے پاکستان نے تمام غیر ملکی ادائیگیوں کے بعد 33 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی بچت کی تھی۔۔
گذشتہ مالی سال 2025-2024 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 2 ارب 10 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے ساتھ سرپلس ریکارڈ کیا گیا تھا۔ 14 سال بعد گذشتہ مالی سال میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں تھا۔۔
ایک سال مالی سال 2024-2023 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب 7 کروڑ ڈالر سے زائد تھا۔۔
تجزیہ کاروں کے مطابق گو کہ برآمدات میں اضافہ ہوا ہے لیکن امپورٹ بل بھی بڑھ گیا ہے جس کے باعث نہ صرف روپے پر دباؤ ہے بلکہ ادائیگیوں کا توازن بھی بگڑ گیا ہے۔