صدر مملکت آصف علی زرداری نے 11 ویں نیشنل فنانس کمیشن تشکیل دینے کی منظوری دیدی۔ وفاقی وزیر داخلہ محمد اورنگزیب 11 ویں کمیشن کے سربراہ ہوں گے۔
کمیشن وفاق اور صوبوں میں وسائل کی تقسیم کا ذمہ دار ہو گا۔۔ چاروں صوبوں کے وزرائے خزانہ کمیشن کے ممبرز ہوں گے۔
پنجاب سے سابق بیوروکریٹ ناصر محمود کھوسہ، سندھ سے ماہر معاشیات ڈاکٹر اسد سید، خیبر پختونخوا سے ڈاکٹر مشرف رسول اور بلوچستان سے فرمان اللہ کو کمیشن کا رکن مقرر کیا گیا ہے۔
قومی مالیاتی کمیشن وسائل کی تقسیم سے متعلق اپنی سفارشات، وفاق اور صوبوں کے درمیان مالیاتی وسائل کی تقسیم پر تجاویز دے گا۔
کمیشن صوبوں اور وفاق کے درمیان اخراجات کا جائزہ اور قومی نوعیت کے بڑے منصوبوں سے متعلق اپنی تجاویز پیش کرے گا، وفاقی وزارت خزانہ قومی مالیاتی کمیشن کے لیے سیکریٹریٹ سپورٹ فراہم کرے گی۔
واضح رہے کہ آئین کے مطابق ہر 5 سال بعد این ایف سی تشکیل دیا جاتا ہے جس میں وفاق اور صوبوں کے وزرا قانونی حیثیت رکھتے ہیں جبکہ کمیشن میں ہر صوبے سے ایک غیر حکومتی رکن کی شمولیت بھی لازمی ہے۔
این ایف سی ایوارڈ کے تحت وفاق کی مجموعی آمدنی میں سے طے شدہ فارمولے کے تحت صوبوں کو ان کا حصہ دیا جاتا ہے۔
دسویں این ایف سی ایوارڈ کی معیاد 21 جولائی کو مکمل ہو چکی ہے، ساتواں ایوارڈ اب تقریباً 15 سال سے نافذ ہے، جو پانچ سالہ مدت سے زیادہ ہے، صدر نے ہر سال اس ایوارڈ کی مدت میں توسیع کی ہے کیونکہ مرکز اور صوبوں کے درمیان نئے فارمولے پر اتفاق نہیں ہو سکا۔