اگست میں ایف بی آر کو 64 ارب روپے کے خسارے کا سامنا رہا۔۔ اگست کیلئے ٹیکس آمدنی کا ہدف 951 ارب روپے تھا لیکن وصولی 886 ارب روپے رہی۔۔ تاہم اگست کی وصولی پچھلے سال اگست 2024 کے 777 ارب روپے کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ ہے۔
ٹیکس آمدنی میں کمی کی بڑی وجہ سیلاب ہے۔ ایف بی آر ذرائع کے مطابق سیلز ٹیکس کی مد میں کمی زیادہ تر کاروبار بند ہونے اور حالیہ سیلاب کے اثرات کی وجہ سے سامنے آئی۔۔ مالی سال 2026 کے پہلے 2 ماہ میں بجلی و دیگر یوٹیلٹی بلز سے حاصل ہونے والی آمدنی میں بھی 39 ارب روپے کی کمی آئی ہے۔
رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ میں ریونیو وصولی ہدف سے تقریباً 42 ارب روپے پیچھے رہ گئی جس کی بڑی وجہ گھریلو سیلز ٹیکس کی مد میں کمی ہے۔
جولائی اور اگست کے دوران ایف بی آر نے 1651 ارب روپے اکٹھے کیے جو 1698 ارب روپے کے ہدف سے کم ہیں۔۔ پچھلے سال اسی مدت میں اکٹھے کیے گئے 1436 ارب روپے کے مقابلے میں 15 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق 31 اگست کو معمولی اضافی وصولی سے مجموعی خسارے میں کچھ کمی آنے کی توقع ہے۔
مالی سال2025 میں بھی ایف بی آر 163 ارب روپے کے خسارے سے دوچار ہوا تھا، حالانکہ ہدف میں دو بار کمی کی گئی تھی، مجموعی وصولی 117.37 کھرب روپے رہی جبکہ نظرثانی شدہ ہدف 119 کھرب روپے تھا, اس کے باوجود یہ وصولی مالی سال 2024 کے 93.01 کھرب روپے کے مقابلے میں 26.19 فیصد زیادہ رہی۔
ایف بی آر نے اعلان کیا ہے کہ وہ ٹیکس فراڈ کی روک تھام اور لیکیج پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کرے گا، جبکہ صنعتی شعبوں کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے ذریعے خاطر خواہ بہتری کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔