کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع پشین میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور حساس اداروں نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے فتنہ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے 4 اہم دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
سی ٹی ڈی کے ترجمان کے مطابق یہ کارروائی خفیہ اطلاع پر کی گئی جس کے دوران دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
ترجمان نے بتایا کہ کارروائی کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے دہشت گرد بلوچستان میں متعدد سنگین جرائم میں ملوث تھے، ان میں چمن روڈ پر فرنٹیئر کور کے ٹرک پر حملہ، پشین میں لیویز افسر کے قتل اور پولیس اہلکاروں پر حملے شامل ہیں۔
ترجمان کے مطابق برآمد ہونے والے اسلحے میں 2 کلاشنکوف رائفلیں، 2 نائن ایم ایم پستول، 2 دستی بم، ایک ڈیٹونیٹر، پریما کارڈ اور دیگر بارودی مواد شامل ہے، یہ تمام اشیاء دہشت گردوں کی مزید کارروائیوں کی تیاری کا حصہ تھیں۔
سی ٹی ڈی کے ترجمان نے کہا کہ یہ کارروائی بلوچستان میں امن و امان کی بحالی کے لیے جاری آپریشنز کا حصہ ہے، ہلاک دہشت گردوں کی شناخت کا عمل جاری ہے اور ان کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے میں سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا ہے تاکہ کسی ممکنہ ساتھی کو گرفتار کیا جا سکے۔
ترجمان نے کہا کہ عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع فوری طور پر اداروں کو دیں تاکہ صوبے میں امن قائم رہے۔
بلوچستان کے عوام سکیورٹی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں: سرفراز بگٹی
ادھر وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اکالزئی یارو میں سی ٹی ڈی کی کامیاب کارروائی پر اظہار اطمینان کیا اور فورس کی کارکردگی کو سراہا۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ سی ٹی ڈی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے عزائم ناکام بنائے، بلوچستان کے عوام دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنانے میں سیکیورٹی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے ہر کونے میں دیرپا امن کے قیام کے لئے اقدامات جاری رہیں گے، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو قانون کی گرفت سے بچنے نہیں دیا جائے گا، بحالی امن کے لئے عوامی تعاون سب سے بڑی قوت ہے۔