فرانس اور بیلجیئم سمیت مزید 6 ملکوں نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا۔
اقوام متحدہ میں مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پراہم کانفرنس میں فرانس، بیلجیئم، موناکو، لیگسمبرگ اور مالٹا سمیت دیگر ممالک نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کر لیا۔
فرانسیسی صدر میکرون نے کہا اب وقت آگیا ہے اسرائیل اور فلسطین امن اور سلامتی کیساتھ ایک دوسرے کیساتھ رہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے خیرمقدم کیا۔ سعودی وزیرخارجہ نے کانفرنس کو امن کےحصول کا تاریخی موقع قرار دیا۔
یواین سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس، صدر ترکیہ رجب طیب ایردوان اور انڈونیشیا کے صدر سمیت دیگررہنماؤں نے فوری جنگ بندی اور امداد کی ترسیل کا مطالبہ دہرایا ۔ یورپین یونین کی صدر نے غزہ کی تعمیر نو اور فلسطینی معیشت کی بحالی کےلئے ہرممکن امداد کا عزم کیا۔
نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کیں۔ فرانس، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، پرتگال اور دیگر ممالک کے اعلانات کا خیر مقدم کیا۔ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا جن ممالک نے تاحال فلسطین کو تسلیم نہیں کیا وہ جلد تسلیم کریں۔ طویل المدتی اور اصولی پالیسی کے تحت نیو یارک اعلامیہ کی توثیق کی۔ اسحاق ڈار نے کہا فلسطین سےمتعلق مربوط اور ٹھوس بین الاقوامی اقدامات کی ضرورت ہے، پاکستان آزاد ۔ خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا آیا ہے۔
قبل ازیں برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کرلیا۔ برطانوی وزیراعظم کیئراسٹارمر کا کہنا ہے کہ دو ریاستی حل کی امید مدھم ہو رہی ہے لیکن ہم اس چراغ کو بجھنے نہیں دے سکتے، حماس کا کوئی مستقبل نہیں، حکومت میں کوئی کردار نہیں ہوگا۔
کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی کا کہنا ہے کہ آج کینیڈا فلسطین کو ایک ریاست مانتا ہے، موجودہ اسرائیلی حکومت فلسطینی ریاست کے قیام میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے، دو ریاستی حل ہی مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کا راستہ ہے۔ کینیڈا نے فلسطین کی حمایت انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے اصولوں کی بنیاد پر کی۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے فیصلے کو بہادرانہ قرار دیدیا، ترجمان کے مطابق فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون کے مطابق ہے، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کا اقدام دو ریاستی حل کو بچانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ امریکا جیسے بڑے ممالک کو بھی فلسطین کو تسلیم کرنا چاہیے۔