لاہور کی مقامی عدالت نے ریاست مخالف ٹویٹ اور صوبائی وزیر کی نامناسب تصویر اپ لوڈ کرنے کے مقدمے میں ملزمہ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں مزید چار روز کی توسیع کر دی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کیس کی سماعت کی ، این سی سی آئی اے کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمہ اشتہاری ہیں، اگر یہ چاہتی ہیں کلئیر ہوں تو آئی ڈی اور پاسورڈ دیں ، وکیل نے استدعا کی کہ عدالت ملزمہ کا 20 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرے ، فلک جاوید کے وکیل نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر جھوٹ پر مبنی ہے،صرف صنم جاوید کی بہن ہونے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا، مزید کہا کہ نو دن کا ریمانڈ مکمل ہونے کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ سنایا اور ملزمہ کے جسمانی ریمانڈ میں چار روز کی توسیع کرتے ہوئے آٹھ اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔