Close Menu
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • ٹرینڈ
  • سنٹرل ایشیا
  • دنیا
  • شوبز
  • کھیل
  • ملٹی میڈیا

Subscribe to Updates

Get the latest creative news from FooBar about art, design and business.

What's Hot

اسرائیل کی دو سالہ بربریت کا خاتمہ، غزہ میں جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل

اکتوبر 9, 2025

26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ترقی پانے والے ججز کو بنچ میں نہیں بیٹھنا چاہئے: جسٹس مسرت

اکتوبر 9, 2025

اسرائیلی حراست سے رہائی پانیوالے سابق سینیٹر مشتاق احمد کا پاکستان پہنچنے پر شاندار استقبال

اکتوبر 9, 2025
Facebook X (Twitter) Instagram
Trending
  • اسرائیل کی دو سالہ بربریت کا خاتمہ، غزہ میں جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل
  • 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ترقی پانے والے ججز کو بنچ میں نہیں بیٹھنا چاہئے: جسٹس مسرت
  • اسرائیلی حراست سے رہائی پانیوالے سابق سینیٹر مشتاق احمد کا پاکستان پہنچنے پر شاندار استقبال
  • بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر نے یوٹیوبر عادل راجہ کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا
  • ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر شہریوں کے خلاف فوری مقدمہ درج نہ کرنے کی ہدایت
  • بالی ووڈ اداکارشاہد کپورکے خاندان کا تعلق پاکستان کے کس شہر سے ہے،والد پنکج کپور نے بتا دیا
  • گوگل کا پاکستانی طلباء کے لیے شاندار تعلیمی پیشکش کا اعلان
  • نصیرآباد میں ریلوے ٹریک پر دھماکا، ریلوے ملازم شہید
Facebook X (Twitter) Instagram YouTube TikTok
visionpointpk.comvisionpointpk.com
Demo
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • ٹرینڈ
  • سنٹرل ایشیا
  • دنیا
  • شوبز
  • کھیل
  • ملٹی میڈیا
visionpointpk.comvisionpointpk.com
Home»پاکستان»26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ترقی پانے والے ججز کو بنچ میں نہیں بیٹھنا چاہئے: جسٹس مسرت
پاکستان

26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ترقی پانے والے ججز کو بنچ میں نہیں بیٹھنا چاہئے: جسٹس مسرت

EditorBy Editorاکتوبر 9, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔0 Views
Facebook Twitter Pinterest LinkedIn WhatsApp Reddit Tumblr Email
Share
Facebook Twitter LinkedIn Pinterest Email

اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر ان ججز کو بنچ میں نہیں بیٹھنا چاہئے جن کی 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ترقی ہوئی۔

سپریم کورٹ میں چھبیسویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 8 رکنی آئینی بنچ نے کی، جس میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل تھے۔

سماعت کے دوران بلوچستان بار کے وکیل منیر اے ملک روسٹرم پر آئے۔

جسٹس امین الدین نے منیر اے ملک سے کہا کہ وہ گزشتہ روز کراچی سے ویڈیو لنک پر کچھ کہنا چاہتے تھے مگر آواز ٹھیک سے سنائی نہیں دی، منیر اے ملک نے بتایا کہ ان کی لائیو سٹریمنگ سے متعلق درخواست تھی، جس پر جسٹس امین الدین نے کہا کہ اب اس پر فیصلہ ہو چکا ہے، لہٰذا یہ درخواست غیر مؤثر ہو گئی ہے۔

منیر اے ملک نے کہا کہ وہ حامد خان کے دلائل کو اپناتے ہیں اور مزید دلائل بھی دیں گے، اس پر جسٹس جمال مندوخیل نے دریافت کیا کہ کیا وہ حامد خان کی اس بات سے بھی اتفاق کرتے ہیں کہ چھبیسویں آئینی ترمیم کے نکات کو سائڈ پر رکھا جائے؟ جسٹس محمد علی نے استفسار کیا کہ کیا وہ آرٹیکل 191اے کو نظر انداز کرنے کے مؤقف سے بھی متفق ہیں؟

منیر اے ملک نے دلائل دیے کہ فل کورٹ ترمیم سے قبل بھی موجود تھا اور اس وقت بھی تشکیل دیا جا سکتا تھا، فل کورٹ کےلیے موجودہ بنچ کی جانب سے ڈائریکشن دیے جانےکی استدعا ہے، سپریم کورٹ کے اندر آئینی بنچ قائم ہے، سپریم کورٹ کے تمام ججز پر مبنی بنچ درخواستوں پر سماعت کرے۔

جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ کیا فل کورٹ تشکیل دینے میں کوئی رکاوٹ ہے؟ جسٹس محمد علی نے سوال کیا کہ کیا موجودہ 8 رکنی بنچ فل کورٹ تشکیل دینے کا دائرہ اختیار رکھتا ہے؟ جس پر وکیل منیر اے ملک نے جواب دیا کہ کوئی فرق نہیں پڑتا موجودہ بنچ ریگولر ہے یا آئینی، کیس کون سنے گا؟ موجودہ بنچ فیصلہ کرسکتا ہے۔

جسٹس محمد علی نے پوچھا کہ اگر ہم جوڈیشل آرڈر جاری کریں تو آپ ایڈمنسٹریٹو آرڈر کہیں گے؟ کیا ایسے آرٹیکل191اے کی خلاف ورزی نہیں ہوگی؟ جس پر وکیل منیر اے ملک نے کہا کہ کوئی خلاف ورزی نہیں ہوگی، آئینی بنچ کے پاس جوڈیشل اختیارات ہیں۔

جسٹس عائشہ ملک نے سوال کیا کہ آپ چاہتے ہیں کہ آئینی بنچ جوڈیشل اختیارات کا استعمال کرکے فل کورٹ تشکیل دے؟ عدالت نے کئی بار ترمیم کے بجائے آئین پر انحصار کیا ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ہم کیسے آرٹیکل A191 کو بائی پاس کریں؟ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ ‏ویں 26 ترمیم کیخلاف درخواست میں آپ 26 ویں ترمیم پر انحصار نہیں کر سکتے، آپ آئین پر انحصار کریں 26 ویں ترمیم کا دفاع اسی کے ذریعے نہیں کر سکتے، منیر اے ملک آپ کیا یہی کہنا چاہ رہے ہیں؟

منیر اے ملک نے کہا کہ اس 8 رکنی آئینی بنچ کے پاس جوڈیشل آرڈر کا اختیار ہے، موجودہ آئینی بنچ فل کورٹ کا آرڈر کر سکتا ہے، آئینی بنچ کے تمام ججز پر مشتمل فل کورٹ کیس کی سماعت کرے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کہ ترمیم کے بعد کیا ہم ججز کمیٹی کے علاوہ ایسا کوئی حکم دے سکتے ہیں؟ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، ترمیم اگر زیر سماعت ہو تو ترمیم سے پہلے کے آئین کو دیکھا جائے گا، آئینی ترمیم سے قبل جو طریقہ کار تھا اس کے مطابق فل کورٹ کا کہا جاسکتا ہے۔

منیر اے ملک نے کہا کہ بالکل، آپ نے ٹھیک کہا اور اب بھی یہ بنچ فل کورٹ کا آرڈر کر سکتا ہے، بنچ سب سے پہلے شریعت کورٹ میں تشکیل دیا گیا تھا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار نہیں لیا گیا، لیکن جوڈیشل کمیشن کسی بھی جج کو نامزد کرسکتا ہے، سینئر ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن جو مرضی بنچ تشکیل دیدے۔

جسٹس امین الدین نے کہا کہ دائرہ اختیار کیس کی میرٹس میں آتا ہے، جس پر وکیل منیر اے ملک نے کہا کہ آئینی بنچ کے پاس جوڈیشل اختیارات موجود ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے پوچھا کہ کیا چیف جسٹس آرڈر جاری کرسکتے ہیں کہ کوئی کیس فل کورٹ سنےگا؟ جس پر وکیل منیر اے ملک نے جواب دیا کہ کوئی بھی بینچ جوڈیشل آرڈر پاس کرسکتا ہے، جوڈیشل آرڈر پاس کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں۔

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ آئینی ترمیم کو چیلنج کیا گیا ہے، کیا فل کورٹ ترمیم کی موجودگی میں تشکیل ہوسکتا ہے؟ جوڈیشل اختیارات کو دیکھنا ہے تو آرٹیکل191اے کو نہیں دیکھنا، جسٹس محمد علی نے کہا کہ اگر آرٹیکل191اے کو نظرانداز کردیں تو ہم عدالت میں بیٹھے ہی کیوں ہیں؟

وکیل منیر اے ملک نے کہا کہ میں آئینی بنچ کو سپریم کورٹ کا ہی بنچ سمجھتا ہوں، آئینی ہو یا ریگولر بنچ، موجودہ بنچ کے پاس جوڈیشل اختیارات موجود ہیں۔

جسٹس امین الدین نے کہا کہ جوڈیشل کمیٹی نے موجودہ بنچ تشکیل دیا، جو ججز دستیاب تھے ان پر مشتمل بنچ قائم کیا گیا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ جوڈیشل کمیٹی کوئی بھی بنچ تشکیل دے سکتی ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ موجودہ بنچ اپنے دائرہ اختیار پر کیسے فیصلہ کرے؟ آئین میں ترمیم سے قبل جانا پڑے گا، دیکھنا پڑے گا کہ چھبیسویں آئینی ترمیم کیوں ہوئی، ان ججز کو بنچ میں نہیں بیٹھنا چاہئے جن کی چھبیسویں آئینی ترمیم کے بعد ترقی ہوئی ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے پوچھا کہ ہم چھبیسویں آئینی ترمیم سے قبل کے ہیں، کیا نئے ججز کسی اور ملک سے لا کر لگائے گئے ہیں؟ جوڈیشل کمیشن کے ہر اجلاس میں، میں نے اور چیف جسٹس نے مطالبہ کیا کہ آئینی بنچ میں تمام ججز کو شامل ہونا چاہئے، کیا آپ ایسی صورتحال میں مطمئن ہوں گے؟

وکیل منیر اے ملک نے دلائل میں کہا کہ آئینی ہو یا ریگولر بنچ، کوئی فرق نہیں پڑتا، جوڈیشل اختیارات موجود ہیں، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ دائرہ اختیار کو چھوڑیں، ہمیں ایسا راستہ بتائیں جس میں تمام ججز بنچ میں بیٹھ جائیں، کون سے چیف جسٹس بنچ کے سربراہ ہوں گے؟ چھبیسویں ترمیم والے چیف جسٹس بنچ کی سربراہی کریں گے؟

جسٹس امین الدین نے کہا کہ کیا چھبیسویں آئینی ترمیم کے بعد والے ججز کو بینچ سے نکال دیں؟ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کس جج کی کیا دلچسپی ہے؟ کبھی ایسا ہوا کہ کوئی جج سپریم کورٹ میں آیا ہو اور پھر واپس چلا گیا ہو؟

جسٹس امین الدین نے کہا کہ موجودہ آئینی بنچ میں شامل ججز کا کیا ہوگا؟ ہم نے گالیاں بھی بہت کھائی ہیں، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ایسا لگ رہا جیسے آپ کو موجودہ آئینی بنچ کے ججز پر اعتماد نہیں، سپریم کورٹ کے ججز نے چاہتے نہ چاہتے ہوئے بھی چھبیسویں آئینی ترمیم کو تسلیم کرلیا ہے۔

اس موقع پر بلوچستان ہائیکورٹ بار کے وکیل منیراے ملک کے دلائل مکمل ہو گئے تو جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل عابد زبیری کو ہدایت کی کہ ججز پر اعتراض کے علاوہ کوئی پوائنٹ ہے تو بتا دیں، آپ کا مؤقف فل کورٹ کے حوالے سے کیا ہے؟

وکیل عابد زبیری نے کہا کہ میں ماضی کے کچھ فیصلے عدالت کے سامنے رکھوں گا، چھبیسویں آئینی ترمیم سے پہلے کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی فل کورٹ تشکیل دے گی۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے چھبیسویں آئینی ترمیم کیس کی سماعت پیر 13 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

Share. Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Telegram Email
Editor

Related Posts

اسرائیلی حراست سے رہائی پانیوالے سابق سینیٹر مشتاق احمد کا پاکستان پہنچنے پر شاندار استقبال

اکتوبر 9, 2025

بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر نے یوٹیوبر عادل راجہ کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا

اکتوبر 9, 2025

ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر شہریوں کے خلاف فوری مقدمہ درج نہ کرنے کی ہدایت

اکتوبر 9, 2025
Leave A Reply Cancel Reply

Demo
Latest Posts

اسرائیل کی دو سالہ بربریت کا خاتمہ، غزہ میں جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل

اکتوبر 9, 20250

26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ترقی پانے والے ججز کو بنچ میں نہیں بیٹھنا چاہئے: جسٹس مسرت

اکتوبر 9, 20250

اسرائیلی حراست سے رہائی پانیوالے سابق سینیٹر مشتاق احمد کا پاکستان پہنچنے پر شاندار استقبال

اکتوبر 9, 20250

بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر نے یوٹیوبر عادل راجہ کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا

اکتوبر 9, 20250
Don't Miss
پاکستان

پاکستان سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرنے والے 10 ممالک میں شامل

By Editorاپریل 14, 2025757

کراچی : پاکستان سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرنے والے ممالک میں شامل ہوگیا…

پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کی جائیداد کی نیلامی: ایڈووکیٹ مصور عباسی کی سب سے بڑی بولی، بڑا اثاثہ اپنے نام کرلیا

اگست 7, 2025

سعودی عرب میں ریڈ سی فلم فیسٹیول کا آغاز ، عامر خان ،کرینہ کپور نے جلوے بکھیرے

دسمبر 6, 2024
Stay In Touch
  • Facebook
  • Twitter
  • Pinterest
  • Instagram
  • YouTube
  • Vimeo

Subscribe to Updates

Get the latest creative news from SmartMag about art & design.

Demo
Top Posts

پاکستان سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرنے والے 10 ممالک میں شامل

اپریل 14, 2025757

پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کی جائیداد کی نیلامی: ایڈووکیٹ مصور عباسی کی سب سے بڑی بولی، بڑا اثاثہ اپنے نام کرلیا

اگست 7, 2025631

سعودی عرب میں ریڈ سی فلم فیسٹیول کا آغاز ، عامر خان ،کرینہ کپور نے جلوے بکھیرے

دسمبر 6, 2024517

پاکستان سمیت دنیا بھر میں سونے کی قیمت کا نیا ریکارڈ

مارچ 27, 2025459
Don't Miss
تازہ ترین

اسرائیل کی دو سالہ بربریت کا خاتمہ، غزہ میں جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل

By Editorاکتوبر 9, 20250

قاہرہ:  مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ…

26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ترقی پانے والے ججز کو بنچ میں نہیں بیٹھنا چاہئے: جسٹس مسرت

اکتوبر 9, 2025

اسرائیلی حراست سے رہائی پانیوالے سابق سینیٹر مشتاق احمد کا پاکستان پہنچنے پر شاندار استقبال

اکتوبر 9, 2025

بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر نے یوٹیوبر عادل راجہ کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا

اکتوبر 9, 2025
Stay In Touch
  • Facebook
  • Twitter
  • Pinterest
  • Instagram
  • YouTube
  • Vimeo
ہمارے بارے میں
ہمارے بارے میں

ویژن پوائنٹ ڈاٹ پی کے ایک معتبر اردو خبری ویب سائٹ ہے جو آپ کو تازہ ترین خبریں، تفصیلات اور تجزیے فراہم کرتی ہے۔ یہاں ملکی و بین الاقوامی خبروں کے ساتھ ساتھ سیاست، کاروبار، کھیل، اور تفریح کے مختلف موضوعات پر جامع اور معیاری رپورٹنگ کی جاتی ہے۔ ویژن پوائنٹ کا مقصد اردو قارئین کو بروقت اور مستند خبریں فراہم کرنا ہے تاکہ وہ حالات حاضرہ سے باخبر رہ سکیں۔

Facebook X (Twitter) Pinterest YouTube WhatsApp
ایڈیٹر کا انتخاب

اسرائیل کی دو سالہ بربریت کا خاتمہ، غزہ میں جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل

اکتوبر 9, 2025

26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ترقی پانے والے ججز کو بنچ میں نہیں بیٹھنا چاہئے: جسٹس مسرت

اکتوبر 9, 2025

اسرائیلی حراست سے رہائی پانیوالے سابق سینیٹر مشتاق احمد کا پاکستان پہنچنے پر شاندار استقبال

اکتوبر 9, 2025
زیادہ پڑھی جانے والی

پاکستان سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرنے والے 10 ممالک میں شامل

اپریل 14, 2025757

پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کی جائیداد کی نیلامی: ایڈووکیٹ مصور عباسی کی سب سے بڑی بولی، بڑا اثاثہ اپنے نام کرلیا

اگست 7, 2025631

سعودی عرب میں ریڈ سی فلم فیسٹیول کا آغاز ، عامر خان ،کرینہ کپور نے جلوے بکھیرے

دسمبر 6, 2024517

Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.