تل ابیب — امریکی فوجی اہلکار غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ اور نگرانی کے لیے اسرائیل پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز کے مطابق، یہ فوجی ایک بین الاقوامی فورس کا حصہ ہوں گے جو غزہ میں سیزفائر کی نگرانی اور سیکیورٹی رابطہ کاری میں مدد فراہم کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق، 200 اہلکاروں پر مشتمل امریکی ٹیم ہفتے کے آخر تک مشرقِ وسطیٰ اور امریکہ کے مختلف اڈوں سے پرواز کرتے ہوئے اسرائیل پہنچ جائے گی۔
امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) کے سربراہ ایڈمرل بریڈ کوپر بھی گزشتہ روز اسرائیل پہنچے ہیں تاکہ جنگ بندی فورس کی تنظیم اور بین الاقوامی رابطوں کا جائزہ لے سکیں۔
امریکی حکام نے بتایا کہ اس ٹیم کا بنیادی مقصد ایک مشترکہ کنٹرول سینٹر قائم کرنا ہے جو جنگ بندی کی نگرانی کرے گا، غزہ میں داخل ہونے والی دیگر سیکیورٹی فورسز کو مربوط کرے گا اور اسرائیلی ڈیفنس فورس (IDF) کے ساتھ رابطے کا ذریعہ بنے گا۔
ذرائع کے مطابق، اس فورس میں مصری، قطری، ترکی اور ممکنہ طور پر اماراتی فوجی حکام بھی شامل ہوں گے، جن کا مرکز مصر کے باہر قائم کیا جا رہا ہے۔ تاہم، امریکی حکام نے واضح کیا ہے کہ کوئی بھی امریکی فوجی براہِ راست غزہ کے اندر داخل نہیں ہوگا۔
بین الاقوامی مبصرین کے مطابق، یہ اقدام غزہ میں حالیہ سیزفائر معاہدے کے عملی نفاذ اور استحکام کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے، جس سے جنگ کے دوبارہ بھڑکنے کے خدشات کم ہو سکتے ہیں۔

