برسلز — یورپی یونین کونسل نے یورپی کمیشن کی اس تجویز کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت یکم جنوری 2028 سے روسی گیس کی خریداری مکمل طور پر بند کر دی جائے گی۔ یہ فیصلہ یورپی یونین کی توانائی پالیسی میں ایک بڑی تبدیلی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس کا مقصد روس پر توانائی کے شعبے میں انحصار ختم کرنا ہے۔
کونسل کے جاری کردہ بیان کے مطابق، "یہ اقدام روس سے پائپ لائن گیس اور مائع قدرتی گیس (LNG) دونوں کی خریداری پر مرحلہ وار پابندی کے نفاذ کو یقینی بنائے گا۔ مکمل پابندی یکم جنوری 2028 سے لاگو ہوگی۔”
فیصلے کے مطابق:
-
1 جنوری 2026 سے روس کے ساتھ نئے گیس معاہدوں پر دستخط نہیں کیے جا سکیں گے۔
-
17 جون 2025 سے پہلے کیے گئے قلیل مدتی معاہدے 17 جون 2026 تک جاری رہیں گے۔
-
طویل مدتی معاہدے زیادہ سے زیادہ 1 جنوری 2028 تک فعال رہ سکیں گے۔
یہ مجوزہ قانون یورپی یونین کی تجارتی پالیسی کے تحت پیش کیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اب رکن ممالک اس پر ویٹو نہیں لگا سکتے۔ اس طرح یہ فیصلہ اہلِ اکثریت کی بنیاد پر منظور کیا گیا، جس سے ہنگری اور سلوواکیہ کے اعتراضات کو نظر انداز کیا گیا۔
اب اس فیصلے کو حتمی طور پر نافذ کرنے کے لیے یورپی پارلیمنٹ کی منظوری درکار ہوگی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پارلیمنٹ اس پابندی کو مزید سخت بنانے کے حق میں ہے اور چاہتی ہے کہ روسی گیس کی درآمد 2027 کے آغاز تک مکمل طور پر بند کر دی جائے۔
یورپی کمیشن کے مطابق، یہ اقدام صرف یوکرین تنازعے سے جڑا ہوا عارضی فیصلہ نہیں بلکہ ایک مستقل پالیسی تبدیلی ہے جو یورپی توانائی کے تحفظ اور خود انحصاری کے لیے ضروری ہے۔

