راولپنڈی ٹیسٹ میں پاکستانی باؤلرز نے جنوبی افریقہ کے بیٹرز کو شدید دباؤ میں ڈال دیا۔ ڈیبیو کرنے والے اسپنر آصف آفریدی نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں، جس کے بعد مہمان ٹیم 221 رنز پر 7 وکٹیں گنوا چکی ہے اور اسے اب بھی 112 رنز کے خسارے کا سامنا ہے۔
پنڈی ٹیسٹ کے تیسرے روز کا آغاز پاکستان کے لیے شاندار رہا۔ جنوبی افریقہ نے 185 رنز چار کھلاڑی آؤٹ پر اننگز کا آغاز کیا تو آصف آفریدی نے پہلے ہی اوور میں کائل ویرین کو محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ کروا دیا۔
اس کے بعد ٹرسٹن سٹبس 76 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، جبکہ سائمن ہارمر صرف 2 رنز پر آصف آفریدی کا شکار بنے۔
آصف آفریدی پاکستان کی جانب سے ڈیبیو پر 5 وکٹیں حاصل کرنے والے دوسرے لیفٹ آرم اسپنر بن گئے ہیں، جو ان کے کیریئر کی شاندار شروعات ہے۔
میچ کے دوسرے روز پاکستان نے 259 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ سے اننگز کا آغاز کیا۔ سعود شکیل نے ففٹی مکمل کی، لیکن کیشو مہاراج نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے 7 وکٹیں حاصل کر کے پاکستانی بیٹرز کو گھما کر رکھ دیا۔
پاکستان کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 333 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے کیشو مہاراج نے 7، سائمن ہارمر نے 2 اور کگیسو ربادا نے ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
اوپنر عبداللہ شفیق اور کپتان شان مسعود نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے نصف سنچریاں اسکور کیں۔
شان مسعود بدقسمتی سے ایک بار پھر سنچری مکمل نہ کر سکے اور 87 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جبکہ بابر اعظم صرف 16 رنز بنا سکے۔
پاکستان نے فاسٹ باؤلر حسن علی کی جگہ آصف آفریدی کو ٹیم میں شامل کیا، جنہوں نے 39 سال 299 دن کی عمر میں ڈیبیو کیا۔
ٹیسٹ کیپ انہیں شاہین شاہ آفریدی نے دی۔
پاکستانی اسکواڈ میں شامل کھلاڑی:
شان مسعود (کپتان)، امام الحق، عبداللہ شفیق، بابر اعظم، سعود شکیل، محمد رضوان، سلمان آغا، شاہین آفریدی، نعمان علی، ساجد خان اور آصف آفریدی۔
جنوبی افریقی اسکواڈ:
ایڈن مارکرم (کپتان)، ریان ریکلٹن، ٹرسٹن سٹبس، ٹونی ڈی زورزی، ڈیوالڈ بریوس، کائل ویرین، سائمن ہارمر، مارکو جینسن، میتھو سمی، کیشو مہاراج، کگیسو ربادا۔
پاکستان نے لاہور ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کو 93 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کی تھی۔
گرین شرٹس اب پنڈی میں جیت کے ساتھ کلین سویپ کے عزم کے ساتھ میدان میں اترے ہیں۔