تائپے — تائیوان میں افریقی سوائن فیور (ASF) کے پہلے مصدقہ کیس کے بعد ملک بھر میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ وزارتِ زراعت کے مطابق متاثرہ فارم میں 195 سور تلف کیے گئے ہیں تاکہ بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افریقی سوائن فیور انسانوں کو متاثر نہیں کرتا، تاہم یہ سوروں کے لیے نہایت متعدی اور مہلک بیماری ہے، جو چند دنوں میں ہی پورے فارم کو متاثر کر سکتی ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ وائرس پھیل گیا تو تائیوان کی سور گوشت کی صنعت کو تباہ کن نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ڈپٹی وزیر زراعت تو وین جین نے بتایا کہ پہلا کیس تائی چونگ کے ووچی ضلع میں ایک فارم سے سامنے آیا۔
متاثرہ سوروں کے نمونے لیبارٹری ٹیسٹ میں افریقی سوائن فیور کے لیے مثبت پائے گئے، جس کے بعد فوری طور پر تمام 195 سوروں کو تلف کر دیا گیا۔
محکمہ حیوانات و نباتات کے معائنہ ادارے کے اہلکار لین نین نونگ کے مطابق، حکام نے فارم سے فروخت ہونے والے 28 سوروں کی نشاندہی شروع کر دی ہے، جو مختلف مارکیٹوں میں بیچے گئے تھے۔
وزارتِ زراعت نے اعلان کیا کہ متاثرہ علاقے کے تین کلومیٹر کے دائرے میں کنٹرول زون قائم کیا گیا ہے، جہاں سوروں کی نقل و حرکت اور گوشت کی ترسیل پر مکمل پابندی عائد ہے۔
حکام کے مطابق اس وقت جزیرے کے دیگر حصوں میں کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا، تاہم ملک بھر میں ویٹرنری معائنہ اور بایو سیکیورٹی اقدامات کو سخت کر دیا گیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تائیوان میں پچاس لاکھ سے زائد سور پالے جاتے ہیں، جبکہ سور کے گوشت کی سالانہ صنعت 70 ارب نیو تائیوان ڈالر (تقریباً 2.3 ارب امریکی ڈالر) کی آمدن پیدا کرتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر وائرس بڑے پیمانے پر پھیل گیا تو یہ تائیوان کے زرعی اور گوشت برآمدی شعبے کے لیے سنگین دھچکا ثابت ہو گا۔