برلن — جرمنی میں برڈ فلو (ایویئن انفلوئنزا) کی شدید ترین لہر نے پولٹری فارمز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جہاں بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاکھوں مرغیاں، بطخیں اور دیگر پرندے تلف کیے جا رہے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، نوہارڈن برگ کے ایک بڑے فارم میں 80 ہزار بطخوں کو ہلاک کیا گیا، جب کہ حکام نے وائرس کے مزید پھیلاؤ کے خدشے کے باعث متاثرہ علاقوں میں پولٹری کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔
ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق، اب تک چار لاکھ سے زائد پرندے — جن میں مرغیاں، ہنس، بطخیں اور دیگر فارم پرندے شامل ہیں — بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تلف کیے جا چکے ہیں۔
حکام کے مطابق جرمنی کے 30 سے زیادہ پولٹری فارم اب تک برڈ فلو سے متاثر ہو چکے ہیں اور متعدد علاقوں میں ہنگامی حیوانی قرنطینہ نافذ کیا گیا ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سردیوں میں ہجرت کرنے والے جنگلی پرندے اس بیماری کے پھیلاؤ کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔ اگرچہ ایویئن انفلوئنزا اب جرمنی میں سال بھر موجود رہتا ہے، لیکن موسم خزاں اور سرما میں بیماری کے پھیلنے کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
جرمن فیڈرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فار اینیمل ہیلتھ (FLI) کے مطابق، رواں سال انفیکشن کی لہر معمول سے پہلے شروع ہو چکی ہے، خاص طور پر شمال مغربی برانڈنبرگ کے علاقے میں جہاں بڑی تعداد میں جنگلی پرندے ہلاک ہو رہے ہیں۔
حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی مردہ یا بیمار پرندے کی اطلاع فوری طور پر مقامی ویٹرنری اداروں کو دیں تاکہ وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

