واشنگٹن — امریکہ اور اسرائیل نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے میکسیکو میں اسرائیل کی سفیر اینات کرانز نیگر کو قتل کرنے کی سازش کی تھی، جسے میکسیکو کی سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا۔
اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے مطابق، میکسیکو کے حکام نے ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس سے منسلک ایک دہشت گرد نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جو اسرائیلی سفیر کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔
اسرائیلی بیان میں کہا گیا کہ “ہم میکسیکو کی سیکیورٹی ایجنسیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ایران کی حمایت یافتہ دہشت گرد سازش کو بروقت ناکام بنایا۔”
ایک امریکی اہلکار نے ایجنسی فرانس پریس (AFP) کو بتایا کہ یہ منصوبہ 2024 کے آخر میں قدس فورس نے شروع کیا تھا، جس میں وینزویلا میں موجود ایرانی سفارت خانے سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھرتی کیا گیا۔
امریکی اہلکار نے مزید کہا “یہ ایران کی جانب سے سفارت کاروں، صحافیوں اور اختلاف رائے رکھنے والوں کو نشانہ بنانے کی طویل تاریخ کا تسلسل ہے۔ ہر وہ ملک جہاں ایرانی اثر و رسوخ موجود ہے، اسے اس خطرے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔”
تاہم امریکہ نے تفصیلی شواہد فراہم نہیں کیے اور یہ بھی واضح نہیں کیا کہ سازش کس مرحلے پر ناکام بنائی گئی۔
یہ سازش مبینہ طور پر یکم اپریل 2024 کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد کی گئی، جس میں پاسدارانِ انقلاب کے کئی اعلیٰ افسران ہلاک ہوئے تھے۔
اس واقعے کے بعد ایران نے اسرائیل کے خلاف میزائل اور ڈرون حملے کیے، جبکہ 2025 میں اسرائیل نے ایران بھر میں وسیع فضائی کارروائیوں میں ایک ہزار سے زائد افراد کو ہلاک کیا۔
امریکہ اور اسرائیل کے مابین دفاعی تعاون کے تحت ایران کے جوہری تنصیبات پر بھی بمباری کی گئی۔
ایران طویل عرصے سے فلسطینی گروپ حماس کا حامی رہا ہے، جس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر بڑا حملہ کیا تھا، جس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ، شام، لبنان، قطر اور یمن میں فوجی کارروائیاں تیز کر دیں۔
میکسیکو، جہاں ایک بڑی یہودی برادری آباد ہے، نے اگرچہ اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات کی حمایت کی ہے، تاہم اس نے سفارتی تعلقات منقطع نہیں کیے۔
میکسیکو بین الاقوامی امور میں عدم مداخلت کی پالیسی پر کاربند ہے اور لاطینی امریکہ کے کئی ممالک کے برعکس غزہ جنگ کے بارے میں معتدل مؤقف رکھتا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ لاطینی امریکہ میں مشرقِ وسطیٰ کے تنازعات کے اثرات دیکھے گئے ہوں۔
1994 میں ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں ایک یہودی مرکز پر بم دھماکے میں 85 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ارجنٹینا اور اسرائیل نے اس حملے کا الزام ایران اور حزب اللہ پر عائد کیا تھا۔

