جنیوا :سعودی عرب نے کہا ہے کہ ملک میں خواتین کو بااختیار اور معاشرے کا فعال رکن بنانے کے لیے 50 سے زیادہ اصلاحات کی گئی ہیں۔ اردو نیوز کے مطابق یہ بات سعودی عرب کی انسانی حقوق کمیشن کی صدر ڈاکٹر ہالہ التویجری نے گزشتہ روز جنیوا میں خواتین کے خلاف امتیازی سلوک کے خاتمے سے متعلق کمیٹی کے 89 ویں اجلاس میں اپنے افتتاحی خطاب کے دوران کہی۔
ڈاکٹر ہالہ نے کہا کہ سعودی عرب میں اس حوالے سے جن اصلاحات پرعمل درآمد کیا گیا ہے ان میں سوشل سکیورٹی کے قانون میں مرد وخواتین کے لیے ریٹائرمنٹ کی حد 60 سال کرنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیبر قانون محنت میں بھی بہت سے تبدیلیاں کی گئی ہیں جن میں خواتین کو تحفظ دینے کے لیے اہم نکات کا اضافہ کیا گیا ،علاوہ ازیں مرد و خواتین کے درمیان امتیازی سلوک ختم کرکے مساوی حقوق دیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کافی مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مملکت میں خواتین کو تحفظ فراہم کرنے اور صنفی مساوات کے لیے قانونی ترامیم کی گئی ہیں جس سے انہیں مزید بااختیار بنانے میں سہولت اور کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک کا خاتمہ ہوگا۔
Trending
- ڈیرہ اسماعیل خان: سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 7 خوارج جہنم واصل، میجر سبطین شہید
- غزہ معاہدہ مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن قائم کرنے کا ایک تاریخی موقع ہے: وزیراعظم
- وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں 35 چھوٹے ڈیمز بنانے کی منظوری دیدی
- کراچی میں ہواؤں کی سمت تبدیل، فضائی معیار مضر صحت ہوگیا
- مسلم لیگ ن کا وفد صدر مملکت کو منانے میں کامیاب، بیان بازی نا کرنے پر اتفاق
- رواں سال معاشی ترقی کی شرح مقررہ ہدف سے کم رہنے کا امکان ہے، وزارت خزانہ
- اسرائیل کے ساتھ جنگ کے خاتمے کا معاہدہ طے پا گیا، حماس نے بھی تصدیق کردی
- ڈو مور کا مطالبہ، آئی ایم ایف کا پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ نہ ہوسکا