جنوری 2020 میں امریکہ نے اسرائیل کی جاسوسی پر ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو بغداد ایئرپورٹ پر ایک ڈرون حملے میں نشانہ بنایا،،
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کی خصوصی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے امریکہ کو ہمیشہ اپنے مفاد میں استعمال کیا،،
بی بی سی کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ یہ کبھی نہیں بھول سکتے کہ نیتن یاہو نے انہیں مایوس کیا،، ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے نیتن یاہو کو زیادہ فعال کردار ادا کرنے کی تجویز دی تھی اور انہوں نے شکایت کی کہ نیتن یاہو ایران سے آخری امریکی فوجی تک لڑنے کے لئے تیار ہے،،
نیتن یاہو کو ڈر تھا کہ اگر اسرائیل کا کردار قاسم سلیمانی کی شہادت پر کھل کر سامنے آ گیا تو ایران کی طرف سے سخت ردعمل کا خوف تھا،، اسرائیل کو لبنان اور فلسطین میں ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروہوں کی طرف سے حملوں کا خوف لاحق تھا،، گو کہ اسرائیل ایران کے ساتھ امریکہ کے پیچھے چھپ کر کشیدگی بڑھا رہا تھا لیکن وہ خود کبھی بھی سامنے آنا نہیں چاہتا تھا،،
چار سال بعد اپریل 2024 میں نیتن یاہو نے ایران میں سفارتی علاقے میں بمباری کی اجازت دی جس میں دو سینئر ایرانی جنرل جاں بحق ہوئے،، جولائی 2024 میں بیروت میں حزب اللہ کے ٹاپ ملٹری کمانڈر فواد شکر کو بھی قتل کرنے کی اجازت نیتن یاہو نے ہی دی تھی،،