شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کی ڈی چوک پر احتجاج کی کال سیاسی دہشت گردی ہے،، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا شنگھائی تعاون تنظیم میں کئی سربراہ مملکت اسلام آباد پہنچ رہے ہیں،، اس موقع پر ڈی چوک جیسے حساس علاقے میں احتجاج کسی طور پر مناسب نہیں،، پی ٹی آئی کا یہ مطالبہ نہ صرف ملک دشمنی بلکہ معاشی ترقی کےلئے نقصان دہ ہے،،
پی ٹی آئی نے پنجاب میں احتجاج کی کال واپس لیتے ہوئے اپنے پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں کو 15 اکتوبر کو ڈی چوک میں احتجاج کا کہا ہے،، پی ٹی آئی نے اپنے رہنما عمران خان کی اپنی بہنوں سے ملاقات کا مطالبہ کیا ہے،، حکومت نے 18 اکتوبر تک عمران خان پر ہر قسم کی ملاقاتوں پر پابندی عائد کی ہوئی ہے،،
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےاحسن اقبال نے کہا کراچی میں چینی باشندوں پر حملے اور 15 اکتوبر کو ڈی چوک میں احتجاج ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں،، ایک ہی شخص ایک ہی وقت میں دو مختلف فیصلے کر رہا ہے،، ایک فیصلے میں چینیوں پر حملہ اور دوسرے میں ڈی چوک پر احتجاج،،
واضح رہے 2014 میں جب چین کے صدر شی جن پنگ نے پاکستان کا دورہ کرنا تھا اس وقت پی ٹی آئی نے ڈی چوک پر دھرنا دیا ہوا تھا جس کے باعث چینی صدر کو اپنا دورہ منسوخ کرنا پڑا تھا،،