پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نون اور جمعیت علمائے اسلام (ف) آئینی عدالت کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئے،، فریقین کے درمیان ایک علیحدہ اور باقاعدہ آئینی عدالت کے بجائے سپریم کورٹ کے اندر ہی ایک آئینی بینچ بنانے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے،،
26ویں آئینی ترامیم کے لئے پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا،،
جے یو آئی نے پیپلز پارٹی سے آئینی عدالت کا مسودہ واپس لینے کی تجویز دی جس پر حکومت اور پی پی پی نے مسودہ واپس لینے پر رضامندی ظاہر کر دی،،
ذرائع کے مطابق آئینی عدالت کے بجائے ایک آئینی بینچ پر اتفاق آصف علی زرداری اور نواز شریف کی مشاورت سے ہوا،، دونوں رہنماؤں کی ہاں کے بعد آئینی عدالت سے متعلق مسودہ باضابطہ طور پر واپس لیا جائے گا،،
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں تحریک انصاف نے اپنی تجاویز پیش نہیں کیں،،