فلسطین کی آزادی کے لئے جہاں عام فلسطینیوں نے شہادتیں بخوشی قبول کیں وہیں حماس کے پانچ میں سے چار سربراہ بھی اسرائیلی حملوں میں شہید ہو چکے ہیں،،
فلسطین کی مسلح مزاحمتی تنظیم حماس کے بانی شیخ احمد یاسین مارچ 2004 میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے،،
ایک ماہ بعد ہی شیخ یاسین کے جانشین عبدالعزیز الرنتیسی اپریل 2004 میں اسرائیل کی طرف سے داغے گئے میزائل حملے میں شہید ہوئے،،
دونوں سربراہ فلسطین کے شہر غزہ میں شہید ہوئے،، 20 سال کے بعد اسرائیل حماس کے ایک اور سربراہ کو شہید کرنے میں کامیاب ہوا،، 31 جولائی 2024 کو اسرائیل نے ایران میں اسماعیل ہنیہ کو شہید کر دیا،، اسماعیل ہنیہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے قطر سے تہران پہنچے تھے،، وہ رات کو اپنے کمرے میں قیام کے لئے گئے جہاں رات دیر میں انہیں شہید کر دیا گیا،،
اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد یحیٰ سنوار کو حماس کا سربراہ مقرر کیا گیا،، ڈھائی ماہ بعد یحی سنوار رفح میں تل السطان میں ایک عمارت میں بیٹھے تھے جہاں اسرائیلی ٹینک کے حملے میں انہوں نے جام شہادت نوش کیا،،
2004 سے 2017 تک حماس کی قیادت کرنے والے خالد مشعل حیات ہیں اور اس وقت وہ قطر میں مقیم ہیں،،