پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میں پولیس نے 954 افراد گرفتار کئے،، 39 ہتھیار بھی برآمد کئے گئے،، اسلام آباد میں کمشنر چوہدری محمد رندھاوا اور آئی جی پولیس علی ناصر رضوی کی مشترکہ پریس کانفرنس،،
علی ناصر رضوی کے مطابق 200 گاڑیاں اور 39 ہتھیار بھی برآمد کیے گئے، برآمد ہونے والے ہتھیاروں میں کلاشنکوف اور 12 بور کی بندوقیں بھی شامل ہی۔
آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ مظاہرین کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت 7 ایف آئی آرد رج کی جاچکی ہیں جن میں احتجاج کرنے اور کروانے والے دونوں نامزد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا احتجاج جس سے شہری گھروں میں محصور ہوجائیں وہ دہشتگردی ہے، کل رات کے آپریشن میں صرف لاٹھیاں اور آنسو گیس استعمال کی گئیں۔
آئی جی علی ناصر رضوی نے بتایا اب تک انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت 7 مقدمات درج کیے گئے۔ چند ہزار لوگ آئیں اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کریں یہ نہیں ہو سکتا۔ مظاہرین میں غیر ملکی شہریوں کا ہونا تشویش ناک ہے۔ اسلام آباد میں بغیر این او سی کے کسی بھی افغان شہری کو نہیں رہنے دیں گے۔ آپ یہاں رہیں بھی اور دہشتگردی بھی کریں یہ ممکن نہیں۔
چیف کمشنر محمد علی رندھاوا نے کہا مظاہرین کی جانب سے گرین بیلٹ کو جلایا گیا، میٹرو بس سٹیشنز کو نقصان پہنچایا گیا۔ مظاہرین نے سیف سٹی کیمروں کو بھی نقصان پہنچایا۔ اسلام آباد کے اندر کنٹینرز کو ہٹا دیا گیا ہے، پولیس کی جانب سے پیٹرولنگ کا عمل مسلسل جاری رہے گا۔۔۔