Close Menu
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • ٹرینڈ
  • سنٹرل ایشیا
  • دنیا
  • شوبز
  • کھیل
  • ملٹی میڈیا

Subscribe to Updates

Get the latest creative news from FooBar about art, design and business.

What's Hot

نئےمالی سال میں لنڈے کے کپڑے بھی مہنگے،10فیصد ٹیکس کی وصولی شروع

جولائی 1, 2025

نئےمالی سال کےپہلےدن آئی ایم ایف کی پہلی شرط منظور، یوٹیلیٹی اسٹورز بند

جولائی 1, 2025

ڈالر کی قیمت میں کمی پر عالمی مارکیٹ میں سونا 60 ڈالر پاکستان میں 6600 روپے مہنگا

جولائی 1, 2025
Facebook X (Twitter) Instagram
Trending
  • نئےمالی سال میں لنڈے کے کپڑے بھی مہنگے،10فیصد ٹیکس کی وصولی شروع
  • نئےمالی سال کےپہلےدن آئی ایم ایف کی پہلی شرط منظور، یوٹیلیٹی اسٹورز بند
  • ڈالر کی قیمت میں کمی پر عالمی مارکیٹ میں سونا 60 ڈالر پاکستان میں 6600 روپے مہنگا
  • یورپ ہیٹ ویو کی لپیٹ میں، جھلسا دینے والی گرمی سے سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی سفارتخانے آمد:اسرائیلی حملوں کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا
  • عوام کی سستی بجلی کی موجیں ختم:پرانے ریٹ بحال
  • صدر ٹرمپ بِگ بیوٹی فُل بل سینیٹ سے پاس کرانے میں کامیاب
  • ترکیہ میں دلہن کو 2کلو سونے اور دلہا کو 65لاکھ لیرا کی سلامی
Facebook X (Twitter) Instagram YouTube TikTok
visionpointpk.comvisionpointpk.com
Demo
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • ٹرینڈ
  • سنٹرل ایشیا
  • دنیا
  • شوبز
  • کھیل
  • ملٹی میڈیا
visionpointpk.comvisionpointpk.com
Home»تازہ ترین»اگرنوازشریف کو 12 اکتوبرکا جبرنہ سہناپڑتا!!
تازہ ترین

اگرنوازشریف کو 12 اکتوبرکا جبرنہ سہناپڑتا!!

EditorBy Editorفروری 27, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔7 Views
Facebook Twitter Pinterest LinkedIn WhatsApp Reddit Tumblr Email
Share
Facebook Twitter LinkedIn Pinterest Email

فسانہ/ مشتاق اے سرور

تم نے جو کرنا ہے کرلو…! کیا کر لو گے…؟ میں کسی صورت دستخط نہیں کروں گا۔ نواز شریف نے انکار کرتے ہوئے جواب دیا۔ وزیر اعظم نواز شریف اورنامزد آرمی چیف، سابق ڈی جی آئی ایس آئی خواجہ ضیاء الدین بٹ دونوں ہی بندوق کی نوک پر تھے۔ 12 اکتوبر 1999 ء کو جب اُس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے نواز شریف کی حکومت کا تختہ اُلٹاتو وزیراعظم ہاؤس میں ہنگامی صورت حال اور بے چینی تھی۔ روئیداد اس قدر خطر ناک اور نازک تھی کہ ایوانِ وزیرِ اعظم میں داخل ہونے والے فوجیوں کی بندوقیں بالکل تیار تھیں کہ ٹریگر پر ذرا سا دباؤ پڑتا اور گولیاں چل جاتیں۔ ایوانِ وزیرِ اعظم میں داخل ہونے والے جرنیلوں میں جنرل محمود بھی شامل تھے۔ کمرے میں داخل ہوتے ہی جنرل محمود نے جنرل ضیاء الدین بٹ کو ایک زور دار سلیوٹ کیا اور اعلانیہ پیغام دیا کہ پرویز مشرف ابھی تک آرمی چیف ہیں، اور آپ ساتھ والے کمرے میں چلے جائیں۔ ساتھ والا کمرا کیا تھا ایک راہداری تھی جس کے چاروں طرف شیشے کے دروازے تھے۔ ان شیشوں کے دوسری طرف جنرل بٹ جو منظر دیکھ رہے تھے اس میں جنرل پرویز مشرف کا جبر اور نواز شریف کا صبر باہم دست و گریباں تھے اور جنرل محمود وزیر اعظم نواز شریف سے جارحانہ انداز میں مخاطب تھے۔
یہ وہ دن تھا جب ایک طرف آرمی چیف جنرل پرویز مشرف ملک کی فضاؤں میں پرواز کر رہے تھے، تو دوسری طرف بطور آرمی چیف نامزدگی پر جنرل ضیاء الدین بٹ فون پر مبارکبادیں وصول کر رہے تھے۔ انہیں جی ایچ کیو سے فون آرہے تھے کہ کل جب وہ جی ایچ کیو تشریف لائیں گے تو ان کے اعزاز میں تقریب منعقد کی جائے گی اور گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا۔دونوں طرف کے اعصاب سخت تناؤ میں تھے کہ اس دوران کور کمانڈر کراچی جنرل مظفر عثمانی کا فون بجتا ہے، دوسری طرف جنرل محمود تھے، یکدم پیدا ہونے والی نئی صورتِ حال سے متعلق دونوں کے درمیان مختصر مگر اہم مکالمے کے بعد طے ہو جاتا ہے کہ ”کرنا کیا ہے“۔ فون کالوں کا یہ سلسلہ مختلف سطحوں پر پورے ملک میں جاری تھا۔ انہی فون کالوں میں ایک کال جنرل ضیاء الدین کی بھی تھی جو انہوں نے جنرل عثمانی کو کی۔ اپنے تقرر اور نئی تبدیلیوں سے آگاہ کرنے کے بعد جنرل ضیاء الدین نے جنرل عثمانی کو ہدایت دی کہ وہ ائیر پورٹ جا کر جنرل مشرف کا استقبال کریں اور انہیں بصد احترام وخلوص آرمی ہاؤس پہنچا دیں۔ جنرل عثمانی کا فون بند ہوتے ہی پھر گھنٹی بج اٹھی۔ دوسری طرف وزیر اعظم نواز شریف کے ملٹری سیکرٹری بریگیڈئیر جاوید اقبال موجود تھے، انہوں نے جنرل عثمانی کو دو ٹوک پیغام دیا کہ جنرل پرویز مشرف کو پروٹوکول دینے کے بجائے انہیں آرمی ہاؤس میں نظر بند کر دیا جائے۔ آن کی آن میں کہیں کوئی حکمت عملی اختیار کی جا رہی تھی تو کہیں کوئی اور تانے بانے بُنے جا رہے تھے۔ احکامات، ہدایات اور مشاورت کے ان فیصلہ کن لمحوں میں اُسی روز جنرل ضیاء الدین بٹ نے مبارکباد کی اگلی کال وصول کرنے کے لیے رسیوراٹھایا تو دوسری طرف سے انہیں اطلاع دی گئی کہ جنرل پرویز مشرف نے ”کُو“ کر دیا ہے۔ اس کے بعد ٹیلی فون، سیل فون اور دیگر ذرائع مواصلات منقطع کر دیے گئے، اور پی ٹی وی اسٹیشن کا محاصرہ کر کے ٹرانسمشن قبضے میں لے لی گئی۔
وزیرِ اعظم نواز شریف نے اپنے جمہوری اختیارات استعمال کرتے ہوئے خواجہ ضیاء الدین بٹ کو فوج کا سربراہ مقرر کیا، مگر اوپر فضاؤں میں جنرل پرویز مشرف نے جو ترکیب کی تھی وہی کامیاب رہی۔ ہر لمحہ سنسنی خیز اور ہر قدم تہلکہ خیز تھا۔جنرل پرویز مشرف کی وطن واپسی پر جو قدم اٹھایا جانا تھا، اس کا فیصلہ فضاء میں پرواز کے دوران ہی کر لیا گیا اور وزیر اعظم نواز شریف چند لمحے پہلے ہی مقرر کیے گئے اپنے آرمی چیف سمیت گرفتار کر لئے گئے۔ جو کور کمانڈرز جنرل ضیاء الدین بٹ کو مبارکبادیں دے رہے تھے وہ خاموشی سے جنرل پرویز مشرف کے پیچھے ہو لیے۔
نظر بندی کے دوران جنرل بٹ کو صفائی والے عملے سے کچھ خبریں مل جاتی تھیں، اس دوران انہیں یہ خبر ہوئی کہ اٹک قلعہ میں نواز شریف کے لئے پھانسی کا پھندا تیار کیا جا چکا ہے، اور دو دن کے اندر انہیں پھانسی دے دی جائے گی۔ جنرل پرویز مشرف نے نواز شریف کے لئے تو پھانسی کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی مگر جنرل بٹ کے لئے انہوں نے سوچ رکھا تھا کہ وہ نظربندی میں ہی زندگی کے دن پورے کر لیں اور فوج کو ان کی موجودگی بارے علم بھی نہ ہو۔ جنرل مشرف نے کسی کو بھنک نہ پڑنے دی کہ جنرل بٹ کو کہاں قید کر رکھا ہے۔
یہ ایک ڈرامائی لمحہ تھا، جب ایک منتخب حکومت کا خاتمہ ہوا، اور پاکستان کی سیاست ایک نئے موڑ میں داخل ہوگئی۔ اگرجنرل پرویز مشرف 12 اکتوبر 1999 ء کو نواز شریف کی حکومت نہ گراتے تو پاکستان کی جمہوری، سیاسی اور اقتصادی صورت حال یقینا مختلف ہوتی۔ اس اقدام سے مجموعی طور پر پاکستان کو سیاسی اور اقتصادی طور پر طویل مدتی نقصان ہوا۔ اگرجنرل پرویز مشرف مداخلت نہ کرتے تو جمہوریت مضبوط ہوتی اور ادارے مستحکم ہوتے۔ اس اقدام سے سیاسی عدم استحکام میں اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں سویلین حکومتوں پر فوجی اثرورسوخ مزید بڑھ گیا۔ اس دور میں نواز حکومت نے کچھ سخت معاشی اصلاحات شروع کی تھیں، جن کا تسلسل اگر برقرار رہتا تو شاید پاکستان کو آئی ایم ایف پر کم انحصار کرنا پڑتا۔ پرویز مشرف کے ابتدائی دور میں بظاہر معیشت ترقی کرتی نظر آئی مگر بعد میں قرضوں، کرپشن اور غیر مستحکم پالیسیوں کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔ اگر جمہوریت قائم رہتی تو معیشت میں طویل مدتی بہتری آسکتی تھی کیونکہ پالیسیوں میں سرمایہ کاروں کو زیادہ تسلسل ملتا۔ امریکا کا ساتھ دینے اور افغانستان میں مداخلت کے نتیجے میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا۔ اگر یہ مداخلت نہ ہوتی تو شائد پاکستان کو شدید دہشت گردی، خود کش حملوں اور اندرونی خلفشار کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔
اگر نواز شریف کی حکومت اپنی مدت مکمل کرتی اور جمہوری تسلسل برقرار رہتا تو سیاست میں فوج کی مداخلت کے امکانات کافی حد تک کم ہو جاتے۔ پارلیمنٹ اور عدلیہ زیادہ با اختیار ہو سکتی تھیں جس سے قانون کی بالادستی قائم رہتی۔ اس دور میں اگر اقتصادی اصلاحات کے منصوبے مکمل ہوتے تو پاکستان کا معاشی مستقبل زیادہ مستحکم ہوتا، جس سے بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوتاکیونکہ کاروباری طبقے کو جمہوری حکومتوں پر زیادہ اعتماد ہوتا ہے۔ ممکن تھا کہ پاکستان نائن الیون کے بعد امریکا کی جنگ میں شامل نہ ہوتا یا پھرریاستی مفادات کو سامنے رکھ کر نہایت محدود پیمانے پر شامل ہوتاجس سے عسکریت پسندی اور خود کش حملوں کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ 2007 ء میں چیف جسٹس کی برطرفی اور وکلا تحریک شائد نہ ہوتی، اور عدلیہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوتی۔ میڈیا پر قدغن نہ لگتی اور پاکستان میں آزاد صحافت کو فروغ حاصل ہوتا۔
اگرنواز شریف کو 12 اکتوبر کا جبر نہ سہنا پڑتا تو پاکستان آج زیادہ مستحکم جمہوری ملک ہوتاجہاں معیشت، میڈیا اور عدلیہ زیادہ آزاد ہوتے۔ دہشت گردی کا عفریت شائد اتنا شدید نہ ہوتا اور سولین حکومتیں زیادہ خود مختار ہوتیں۔ اگرچہ نوازشریف حکومت کی متعدد کمزوریوں پر بحث ہو سکتی ہے تاہم جمہوری حکومتوں کا تسلسل ہی اداروں کو مضبوط کرتا ہے۔ بار بار مارشل لاء لگنے سے ملک میں سیاسی عدم استحکام بڑھتا ہے، جو آج بھی پاکستان کے لئے ایک بڑا مسئلہ ہے۔

Share. Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Telegram Email
Editor

Related Posts

نئےمالی سال میں لنڈے کے کپڑے بھی مہنگے،10فیصد ٹیکس کی وصولی شروع

جولائی 1, 2025

نئےمالی سال کےپہلےدن آئی ایم ایف کی پہلی شرط منظور، یوٹیلیٹی اسٹورز بند

جولائی 1, 2025

ڈالر کی قیمت میں کمی پر عالمی مارکیٹ میں سونا 60 ڈالر پاکستان میں 6600 روپے مہنگا

جولائی 1, 2025
Leave A Reply Cancel Reply

Demo
Latest Posts

نئےمالی سال میں لنڈے کے کپڑے بھی مہنگے،10فیصد ٹیکس کی وصولی شروع

جولائی 1, 20251

نئےمالی سال کےپہلےدن آئی ایم ایف کی پہلی شرط منظور، یوٹیلیٹی اسٹورز بند

جولائی 1, 20251

ڈالر کی قیمت میں کمی پر عالمی مارکیٹ میں سونا 60 ڈالر پاکستان میں 6600 روپے مہنگا

جولائی 1, 20251

یورپ ہیٹ ویو کی لپیٹ میں، جھلسا دینے والی گرمی سے سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے

جولائی 1, 20251
Don't Miss
پاکستان

پاکستان سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرنے والے 10 ممالک میں شامل

By Editorاپریل 14, 2025738

کراچی : پاکستان سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرنے والے ممالک میں شامل ہوگیا…

سعودی عرب میں ریڈ سی فلم فیسٹیول کا آغاز ، عامر خان ،کرینہ کپور نے جلوے بکھیرے

دسمبر 6, 2024

پاکستان سمیت دنیا بھر میں سونے کی قیمت کا نیا ریکارڈ

مارچ 27, 2025
Stay In Touch
  • Facebook
  • Twitter
  • Pinterest
  • Instagram
  • YouTube
  • Vimeo

Subscribe to Updates

Get the latest creative news from SmartMag about art & design.

Demo
Top Posts

پاکستان سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرنے والے 10 ممالک میں شامل

اپریل 14, 2025738

سعودی عرب میں ریڈ سی فلم فیسٹیول کا آغاز ، عامر خان ،کرینہ کپور نے جلوے بکھیرے

دسمبر 6, 2024505

پاکستان سمیت دنیا بھر میں سونے کی قیمت کا نیا ریکارڈ

مارچ 27, 2025451

مارچ سے بجلی کی قیمت میں نمایاں کمی کا فیصلہ

فروری 2, 2025223
Don't Miss
پاکستان

نئےمالی سال میں لنڈے کے کپڑے بھی مہنگے،10فیصد ٹیکس کی وصولی شروع

By Editorجولائی 1, 20251

نئے مالی سال میں حکومت نے ہزاروں اشیا کی درآمد پر ٹیکس کی شرح بڑھا…

نئےمالی سال کےپہلےدن آئی ایم ایف کی پہلی شرط منظور، یوٹیلیٹی اسٹورز بند

جولائی 1, 2025

ڈالر کی قیمت میں کمی پر عالمی مارکیٹ میں سونا 60 ڈالر پاکستان میں 6600 روپے مہنگا

جولائی 1, 2025

یورپ ہیٹ ویو کی لپیٹ میں، جھلسا دینے والی گرمی سے سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے

جولائی 1, 2025
Stay In Touch
  • Facebook
  • Twitter
  • Pinterest
  • Instagram
  • YouTube
  • Vimeo
ہمارے بارے میں
ہمارے بارے میں

ویژن پوائنٹ ڈاٹ پی کے ایک معتبر اردو خبری ویب سائٹ ہے جو آپ کو تازہ ترین خبریں، تفصیلات اور تجزیے فراہم کرتی ہے۔ یہاں ملکی و بین الاقوامی خبروں کے ساتھ ساتھ سیاست، کاروبار، کھیل، اور تفریح کے مختلف موضوعات پر جامع اور معیاری رپورٹنگ کی جاتی ہے۔ ویژن پوائنٹ کا مقصد اردو قارئین کو بروقت اور مستند خبریں فراہم کرنا ہے تاکہ وہ حالات حاضرہ سے باخبر رہ سکیں۔

Facebook X (Twitter) Pinterest YouTube WhatsApp
ایڈیٹر کا انتخاب

نئےمالی سال میں لنڈے کے کپڑے بھی مہنگے،10فیصد ٹیکس کی وصولی شروع

جولائی 1, 2025

نئےمالی سال کےپہلےدن آئی ایم ایف کی پہلی شرط منظور، یوٹیلیٹی اسٹورز بند

جولائی 1, 2025

ڈالر کی قیمت میں کمی پر عالمی مارکیٹ میں سونا 60 ڈالر پاکستان میں 6600 روپے مہنگا

جولائی 1, 2025
زیادہ پڑھی جانے والی

پاکستان سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرنے والے 10 ممالک میں شامل

اپریل 14, 2025738

سعودی عرب میں ریڈ سی فلم فیسٹیول کا آغاز ، عامر خان ،کرینہ کپور نے جلوے بکھیرے

دسمبر 6, 2024505

پاکستان سمیت دنیا بھر میں سونے کی قیمت کا نیا ریکارڈ

مارچ 27, 2025451

Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.