وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے ملکی اور غیر ملکی میڈیا نمائندوں کے ساتھ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کا دورہ کیا، جہاں بھارت کی جانب سے دہشتگردی کے مبینہ ٹھکانوں سے متعلق بے بنیاد الزامات کو زمینی حقائق کے ذریعے مسترد کر دیا گیا۔
دورے کا مقصد بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنا اور عالمی صحافیوں کو حقیقی صورت حال کا مشاہدہ کرانا تھا۔ میڈیا نمائندوں کو ان تمام مقامات پر لے جایا گیا جنہیں بھارت نے دہشتگرد کیمپ قرار دیا تھا۔ مقامی آبادی کی گواہی، زمینی مشاہدے اور حالات کی براہ راست جانچ نے بھارتی دعوؤں کو جھوٹا ثابت کر دیا۔
عطااللہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا“بھارت نے ہمیشہ پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے، لیکن آج دنیا نے خود دیکھ لیا کہ یہ صرف خیالی کہانیاں ہیں۔ جنہیں دہشتگردی کے اڈے کہا گیا، وہ دراصل عام شہری علاقوں پر مشتمل ہیں۔”
انہوں نے واضح کیا کہ
- پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے جو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی امن کی حمایت کرتا ہے۔
- پاکستان نے ہر فورم پر دہشتگردی کی کھل کر مذمت کی ہے۔
- “ہم امن کے داعی ہیں، لیکن خودمختاری کے دفاع کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔”
وفاقی وزیر نے بھارت کو مشورہ دیا کہ وہ پاکستان پر الزام تراشی کے بجائے اپنے زیرِ قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر توجہ دے۔
اس موقع پر امریکی صحافیوں سمیت عالمی میڈیا کو بھی بھارتی افواج کے جھوٹے بیانیے اور جعلی کارروائیوں سے متعلق تفصیلات فراہم کی گئیں۔
واضح رہے کہ وزارتِ اطلاعات کی جانب سے دو روزہ ایل او سی میڈیا دورہ کا اہتمام کیا گیا ہے، جس میں مزید مقامات پر صحافیوں کو لے جایا جائے گا تاکہ وہ خود صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔