اسرائیل نے یمنی دارالحکومت صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو فوری طور پر خالی کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ یہ سخت وارننگ اسرائیلی انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر دی گئی ہے جن کے مطابق حوثی گروہ مبینہ طور پر اس ہوائی اڈے کو اسرائیل مخالف ڈرون اور میزائل حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
اسرائیلی حکام نے اپنی وارننگ کو "فوری اور غیر گفت و شنید” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صنعا ایئرپورٹ سے دشمنانہ سرگرمیاں جاری رہیں، تو فوجی کارروائی خارج از امکان نہیں۔ یہ پیغام مختلف سفارتی و دفاعی ذرائع سے علاقائی اداروں تک پہنچایا گیا ہے۔
صنعا میں کام کرنے والی ایئر لائنز، امدادی تنظیموں اور دیگر غیر ملکی اداروں کو اپنی سرگرمیاں فوری طور پر معطل یا مقام تبدیل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اب تک حوثی قیادت کی جانب سے اس وارننگ پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم ان کی اسرائیل مخالف بیانات اور خطے میں حالیہ جارحانہ حکمت عملی نے عالمی سطح پر تشویش بڑھا دی ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بحیرہ احمر کے گرد و نواح میں عدم استحکام میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس سے یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ یمنی سرزمین پر ممکنہ اسرائیلی حملہ ایک وسیع تر علاقائی محاذ آرائی کو جنم دے سکتا ہے، جس میں ایران، لبنان اور دیگر علاقائی قوتیں شامل ہو سکتی ہیں۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ وہ اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ہر ضروری اقدام کرنے کے لیے تیار ہیں اور خطرے کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں ضرور جاری ہیں، لیکن دفاعی کارروائی میں تاخیر نہیں کی جائے گی اگر خطرہ برقرار رہا۔