ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بتایا کہ چین نے اروناچل پردیش سے متعلق جاری رپورٹس کا جائزہ لیا ہے اور پاکستان چین کی خودمختاری اور سالمیت کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان نے کہا کہ پاک بھارت جھڑپوں کے دوران جوہری تابکاری کی باتیں بے بنیاد ثابت ہو رہی ہیں، جبکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے لیے ڈی جی ایم اوز مسلسل رابطے میں ہیں۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ حالیہ دنوں میں پاک بھارت تنازعہ نے خطے میں امن و امان کو متاثر کیا ہے اور بھارت کی جارحیت کی بنیاد پر پاکستان نے دشمن کی ملٹری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے آپریشن "بنیان مرصوص” کا آغاز کیا ہے، جس کے تحت دشمن کے چھ جنگی طیارے گرائے گئے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سیز فائر معاہدے کی پابندی پر یقین رکھتا ہے اور بھارت سے اس معاہدے پر عمل درآمد کی توقع کرتا ہے۔ انہوں نے افغان وزیر دفاع کے بھارت کے مبینہ خفیہ دورے پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی ملک کے خارجی تعلقات پر رائے نہیں دیتے کیونکہ ہر ریاست کو اپنی خارجہ پالیسی بنانے کا حق حاصل ہے۔ بھارت اور افغانستان کو آزاد اور خودمختار ریاستوں کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔
شفقت علی خان نے مزید کہا کہ پاکستان اپنی سلامتی کے لیے ہر ممکن چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور مسلح افواج ہمیشہ چوکس رہتی ہیں۔ انہوں نے بیان کیا کہ پاکستان بحران کے پرامن حل پر یقین رکھتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف بات چیت سے کوئی ہچکچاہٹ نہیں رکھتا، کیونکہ خود پاکستان اس کے اثرات کا بخوبی احساس رکھتا ہے۔