اسرائیلی فضائی حملوں نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب شمالی غزہ کو لرزا کر رکھ دیا، جہاں کم از کم 58 فلسطینی شہید ہو گئے۔ محکمہ صحت غزہ کے مطابق، یہ حملے مارچ میں جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سب سے مہلک کارروائی ہیں۔
گزشتہ چند روز میں اسرائیلی حملوں میں بے تحاشہ شدت آئی ہے۔ جمعرات سے اب تک 300 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ درجنوں زخمی اور بے گھر ہو چکے ہیں۔ ہسپتالوں میں گنجائش ختم ہو چکی ہے اور درجنوں شہری اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
اہم تفصیلات
- 58 افراد صرف گزشتہ رات کے حملوں میں شہید ہوئے۔
- 300+ فلسطینی گزشتہ 48 گھنٹوں میں شہادت پا چکے ہیں۔
- شمالی غزہ میں تباہ شدہ عمارتوں کے نیچے لوگ زندہ دفن ہیں۔
- ہسپتالوں میں گنجائش ختم، طبی سہولیات ناکافی ہو چکی ہیں۔
- اسرائیلی فوج کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
عینی شاہدین اور ہسپتال کا مؤقف
شمالی غزہ کے انڈونیشیا ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مروان السلطان کے مطابق "نصف شب سے صبح تک ہمارے پاس 58 شہداء کی لاشیں لائی جا چکی ہیں۔ کئی شہری ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ہسپتال کے اندر صورتحال تباہ کن ہے — ہمارے پاس نہ جگہ ہے، نہ وسائل۔”ڈاکٹر السلطان نے عالمی برادری سے فوری طبی امداد اور انسانی مداخلت کی اپیل کی۔
سیاسی تناظر: ٹرمپ کا دورہ ناکام
یہ خونریز لہر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرقِ وسطیٰ کے دورے کے فوراً بعد شروع ہوئی ہے، جو کسی جنگ بندی معاہدے کے بغیر ختم ہوا۔ ان کے اس دورے کو فلسطینی حلقوں اور بین الاقوامی مبصرین نے "غیر مؤثر اور یک طرفہ” قرار دیا ہے۔
غزہ: ایک بگڑتا ہوا انسانی المیہ
- طبی نظام مفلوج: ہسپتالوں میں نہ بجلی ہے، نہ ایندھن، نہ دوائیں۔
- بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد متاثر: مرنے والوں میں متعدد بچے بھی شامل ہیں۔
- شہری ہجرت پر مجبور: ہزاروں افراد عارضی پناہ گاہوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
عالمی برادری کی خاموشی؟
ابھی تک اقوام متحدہ، یورپی یونین یا عرب لیگ کی طرف سے کوئی فوری ردعمل سامنے نہیں آیا، جبکہ عالمی انسانی تنظیمیں غزہ میں حالات کو "ناقابلِ برداشت” قرار دے چکی ہیں۔
غزہ اس وقت ایک انسانی بحران کی انتہا پر پہنچ چکا ہے۔ موجودہ حملے نہ صرف انسانی جانوں کو نگل رہے ہیں، بلکہ ایک پوری نسل کے مستقبل کو تاریکی میں دھکیل رہے ہیں۔خاموش تماشائی بنے رہنا عالمی ضمیر کی شکست ہے۔ اگر فوری اور بامعنی اقدام نہ ہوا تو یہ خونریزی مشرقِ وسطیٰ کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان بن سکتی ہے۔