جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان نے سویلینز کا فوجی ٹرائل کالعدم قرار دینے کا اقلیتی فیصلہ جاری کر دیا۔۔ اقلیتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سویلینز کا کورٹ مارشل ممکن نہیں۔۔
فیصلے کے مطابق جن سویلینز کے 9 مئی مقدمات میں ٹرائل اور سزائیں ہوئیں، وہ کالعدم قرار دی جاتی ہیں۔۔یہ کہنا کہ دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی سے متعلق مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے فوجی عدالتیں قائم کی جاتی ہیں، درست نہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ سچ ہے کہ عام فوجداری عدالتوں میں سزا کی شرح کم ہے۔۔ عام فوجداری عدالتوں میں انصاف فراہم کرنے کی صلاحیت موجود ہے