وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کی دوستی اب ایک نئے رشتے میں بدل رہی ہے۔۔۔
امریکہ کے 249 ویں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا امریکہ پاکستان کوتسلیم کرنےوالےابتدائی ملکوں میں شامل تھا۔۔ یوم آزادی کی تقریب اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے میں منعقد ہوئی۔
وزیراعظم نے صدر ٹرمپ اور امریکی عوام کو مبارک باد دیتے ہوئے پاکستان اورامریکہ کےتعلقات کومضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔۔
شہباز شریف نے کہا دونوں ممالک جمہوری روایات اور آئین کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔۔ نائن الیون کےبعددہشت گردی کےخلاف عالمی جنگ شروع ہوئی۔۔دہشت گردی کےخلاف جنگ میں بھاری جانی ومالی نقصان اٹھانا پڑا۔۔ 2018 کےبعد پاکستان نےدہشت گردی کا خاتمہ کردیا تھا۔۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نےدوست ممالک کےتعاون سےدہشتگردی کیخلاف جنگ میں فرنٹ لائن سٹیٹ کاکرداراداکیا۔۔ انسداد دہشت گردی کیلئےپاکستان کی قربانیاں کسی سےکم نہیں۔۔
وزیراعظم نے کہ اب اس میں کوئی شک نہیں رہا پہلگام واقعہ فالس فلیگ آپریشن تھا۔۔ ہماری پیشکش کا مثبت جواب دینےکےبجائےبھارت نےجارحیت کاراستہ اختیارکیا۔۔ پاکستان نےکشیدہ صورتحال میں بہت تحمل کامظاہرہ کیا۔۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی پر عمل ہورہا ہے۔۔ کشیدگی میں کمی اورجنگ بندی کیلئےدوست ملکوں کےبھی شکرگزارہیں ۔۔
شہباز شریف نے کہا کہ جنگ بندی کیلئےامریکی صدر کے اہم کردار کو سراہتے ہیں۔۔ حالیہ پاک بھارت جنگ 4 روز تک جاری رہی۔ہماری توجہ معیشت کو مضبوط بنانے پرمرکوز ہے ۔۔۔پاکستان ہمیشہ امن، استحکام اور خوشحالی کا داعی رہا ہے۔۔ ٹیرف کے مسئلےسمیت تجارت میں اضافےکیلئےاقدامات جاری ہیں۔۔۔
انہوں نے کہا کہ 9 اور 10 مئی کی رات بھارت کی جانب سے ایک بارپھرجارحیت کی گئی۔۔ ہم نے بھارت کے 6 طیارے مارگرائے ۔6اور7مئی کو بھارت نے معصوم پاکستانیوں کونشانہ بنایا۔۔ اس وقت اپنےامریکی دوستوں سےرابطےمیں تھے۔۔ امریکی دوستوں نےکہا کہ پاکستان نے ٹھیک جواب دیا۔۔ امریکی دوستوں نےکہاکہ اب سیزفائرہوناچاہیے۔۔
وزیراعظم نے کہا بھارتی حملوں میں بچوں،بزرگوں سمیت33پاکستانی شہیدہوئے۔۔ بھارتی جارحیت سے55پاکستانی شہری زخمی ہوئے۔۔
امریکی صدرنےثابت کردیاکہ وہ امن کے پیامبر ہیں۔۔۔