اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایران پر حملوں کے بعد خطاب میں ایرانی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا، ٹرمپ کی حمایت کا شکریہ ادا کیا، اور ظالم حکومت کے خاتمے کی پیشگوئی کی۔
یروشلم – اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایران میں اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد ایک اہم ٹیلی ویژن خطاب میں نہ صرف اسرائیل کے مؤقف کی وضاحت کی بلکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت پر کھلے الفاظ میں شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ایرانی عوام کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے "ظالم حکومت” سے آزادی کی امید دلائی اور مستقبل میں اسرائیل و ایران کے درمیان دوستی کی پیش گوئی کی۔
نیتن یاہو نے کہا کہ”صدر ٹرمپ نے ہمیشہ واضح موقف اپنایا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ میں ان کی صدارت کے دوران اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت پر ان کا شکر گزار ہوں۔”
یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے درجنوں اسٹریٹجک مقامات بشمول جوہری اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے ہیں، جن میں کم از کم 43 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایرانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا”ہم آپ سے نفرت نہیں کرتے، آپ ہمارے دشمن نہیں ہیں۔ ہمارا دشمن وہ ظالم حکومت ہے جو آپ کے حقوق سلب کر رہی ہے۔”
انہوں نے موجودہ ایرانی حکومت کو نسلوں سے بہتر زندگی کے مواقع چھیننے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ آزادی کا دن قریب ہے۔”مجھے یقین ہے کہ آپ کی آزادی کا دن پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے۔ جب وہ دن آئے گا، تو ہم مل کر امن، دوستی اور خوشحالی کی نئی تاریخ لکھیں گے۔”
نیتن یاہو نے اسرائیل کی حالیہ کارروائی کو "آزاد دنیا کے دفاع” کی کوشش قرار دیا اور ایران پر دنیا بھر میں دہشت گردی برآمد کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا:”ہم نہ صرف اپنی قوم بلکہ علاقائی اتحادیوں اور عالمی برادری کو اس ظلم و بربریت سے بچا رہے ہیں۔”
انہوں نے اسرائیلی افواج کی بہادری اور عوام کے حوصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا”آپ کے عزم اور ہمارے جنگجوؤں کی بہادری سے دنیا ایک محفوظ جگہ بنے گی۔”
وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا اختتام ایک محتاط امید کے ساتھ کیا، تاہم انہوں نے سخت دنوں کی پیش گوئی بھی کی:”یہ جنگ برائی کے خلاف اچھائی اور اندھیرے پر روشنی کی جنگ ہے۔ آگے مشکل دن ہوں گے، لیکن عظیم دن بھی آئیں گے۔”