سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے فیصلے کی روشنی میں حکمران اتحاد کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔۔
فیصلے سے قبل پارٹی پوزیشن میں حکمراں اتحاد میں شامل جماعتوں کے ارکان کی مجموعی تعداد 218 تھی جو اب بڑھ کر 237 پر پہنچ گئی۔۔
مخصوص نشستوں کے بغیر مسلم لیگ (ن) کے 110، پیپلز پارٹی کے 70، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے 22 اور مسلم لیگ (ق) کے پانچ ارکان تھے۔۔
اپوزیشن میں شامل جماعتوں کے مجموعی ارکان کی تعداد 100 بتائی گئی ہے جس میں سنی اتحاد کونسل کے 80، تحریکِ انصاف کی حمایت سے کامیاب ہونے والے آٹھ آزاد ارکان اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آٹھ ارکان بھی شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں ن لیگ کو 15، پیپلز پارٹی کو 4، جے یو آئی ف کو 3 اضافی نشستیں ملی ہیں جس سے قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 125، پیپلز پارٹی کے 74اراکین ہوں گے۔ جے یو آئی کو بھی فیصلے سے فائدہ پہنچا ہے، جے یو آئی کے ارکان کی تعداد11 ہو گئی ہے۔
اضافی نشستیں ملنے سے حکمران اتحاد کو دو تہائی اکثریت حاصل ہو گئی ہے، 336کے ایوان میں دو تہائی اکثریت کے لیے 228اراکین کی ضرورت ہے جبکہ حکمران اتحاد کو 237اراکین کی حمایت حاصل ہو گئی ہے