نئے مالی سال کے لیے ٹیکسوں کی وصولی یکم جولائی سے شروع ہو گی۔ٹیکس وصولی بڑھانے کیلئے ایف بی آر کو نئے اختیارات حاصل ہوگئے ۔ آئندہ مالی سال کے دوران 389 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات کیے جائیں گے ۔
نئے مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا آغاز کل سے ہو رہا ہے۔۔ ایف بی آر کو خصوصی اختیارات حاصل ہو گئے ۔۔ رجسٹریشن کے بغیر کاروبار پر پابندی ہو گی ۔۔ آن لائن کاروبار کی بھی ایف بی آر میں رجسٹریشن لازم قرار دیدی گئی۔۔
فنانس بل دستخط کے بعد اب ایف بی آر کو کاروباری افراد کی رجسٹریشن اور شناختی کارڈ نمبر کے ذریعے بینک اکاونٹس تک بھی رسائی حاصل ہوگی ۔
نان فائلر صرف 75 ہزار روپے تک بینک سے ایڈوانس ٹیکس کے بغیر رقم نکلوا سکے گا۔مخصوص حد سے زیادہ کی ٹرانزیکشن پر بینک ایف بی آر کو ڈیٹا فراہم کرنے کا پابند ہوگا۔
ٹی بلز اور انوسٹمنٹ بانڈز پر بھی نیا ٹیکس عائدکر دیاگیا، اب خریدار کو 8 ماہ کے اندر ٹی بلز اور انویسٹمنٹ بانڈز کی رقم نکلوانے پر ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ ٹی بلز میں سرمایہ کاری پر ٹیکس 15 سے بڑھا کر 20 فیصد جبکہ میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری پر ٹیکس 25 سے بڑھا کر 29 فیصد کر دیا گیاہے ۔
سولر پینلز پر 10 فیصد ٹیکس جبکہ ایک دن کے چوزے کی فروخت پر 10 روپے ایکسائز ڈیوٹی بھی عائد کر دی گئی ہے ۔ ۔
دوسری جانب ایف بی آر کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران 389 ارب روپے کے نئے ٹیکس اقدامات کیے جائیں گے جبکہ 312 ارب روپے کے ٹیکس کی شر ح میں اضافے سے وصول کیے جائیں گے ۔ واضح رہے کہ وفاقی بجٹ 2025-26 کے لیے 1400 ارب روپے کا ٹیکس ہدف مقررکیاگیاہے ۔