حکومت کی معاشی اصلاحات اور مثبت معاشی اشاریوں کے اثرات۔۔ بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز نے پاکستان کی ریٹنگ CCC سے -B (بی نیگیٹو) کر دی جس کا مطلب ہے کہ معیشت میں استحکام ہے۔
ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مستحکم آؤٹ لک ہماری اس توقع کی عکاسی کرتا ہے کہ جاری معاشی بحالی اور حکومت کی آمدنی بڑھانے کی کوششیں مالیاتی اور قرض کے اشاریوں کو مستحکم کریں گی۔‘
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 20.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، جبکہ مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد تک کم ہو گئی۔
اسٹینڈرڈ اینڈ پور گلوبل کے مطابق شرح سود گر کر 11 فیصد آ گئی، اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 1100 بیسس پوائنٹس کمی کی۔
رپورٹ میں مزید بتایا کہ معاشی ترقی کی شرح 2.7 فیصد، آئندہ سال 3.6 فیصد متوقع ہے، زراعت کا شعبہ کمزور رہا، صنعتی شعبہ بہتر رہا۔
اسٹینڈرڈ اینڈ پور گلوبل کے مطابق ترسیلات زر 38 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں، رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2024 میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے 7 ارب ڈالر پروگرام منظور کیا، رواں سال مالی خسارہ کم ہو کر 5.6 فیصد ہوا۔
اسٹینڈرڈ اینڈ پور گلوبل کے مطابق چین، سعودی عرب، یو اے ای اور کویت سے 16.8 ارب ڈالر امداد میں ملے، پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال بہتر رہی۔