اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے اہم فیصلہ سناتے ہوئے قومی اسمبلی کے رکن عبد اللطیف کو آئین کے آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت نااہل قرار دے دیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق عبد اللطیف کو آئین کے تحت نااہلی کا مرتکب قرار دے کر ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا ہے اور ان کی نشست کو باضابطہ طور پر خالی قرار دیا گیا ہے۔ نااہلی کا فیصلہ انتیس جولائی دوہزار پچیس کے حکمنامے کی روشنی میں کیا گیا ہے۔
عبدالطیف چترالی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کے طور پر 8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں این اے-1 اپر چترال-کم-لوئر چترال سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے 61,834 ووٹ حاصل کیے اور بعد میں پارٹی پالیسی کے مطابق سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) میں شامل ہو گئے۔
عبدالطیف کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے 30 مئی 2025 کو 9 مئی 2023 کے فسادات سے متعلق ایک مقدمے میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
آئین کے آرٹیکل 63(1)(h) کے مطابق کوئی بھی شخص جو کسی جرم میں دو سال یا اس سے زیادہ قید کی سزا پاتا ہے، وہ پارلیمنٹ کا رکن بننے یا رہنے کے لیے نااہل ہو جاتا ہے۔ اسی بنیاد پر الیکشن کمیشن نے عبدالطیف کو نااہل قرار دیا ہے۔