سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کو فلسطینی ریاست کے قیام سے مشروط کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے واضح الفاظ میں کہا کہ "سعودی عرب کے لیے اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کا واحد راستہ ایک خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔”
ان کا کہنا تھا کہ ریاض کا یہ مؤقف اس یقین پر مبنی ہے کہ صرف فلسطینیوں کو ان کا جائز حق خودارادیت دے کر ہی خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکتا ہے۔ شہزادہ فیصل نے غزہ میں جاری جنگ اور انسانی تباہی کو معمول پر لانے میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا۔
یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب فرانس اوربرطانیہ نے ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔
سعودی عرب کا یہ تازہ بیان اسرائیل کے ساتھ عرب دنیا کے تعلقات کی راہ میں ایک نئی رکاوٹ بن گیا ہے۔ جب تک فلسطینی عوام کو خودمختار ریاست کا حق نہیں دیا جاتا، خطے میں امن اور انضمام کا خواب شرمندۂ تعبیر ہوتا نظر نہیں آتا۔ مغربی ممالک کے اندر بڑھتا دباؤ اور سعودی عرب کا مؤقف اسرائیل کی سفارتی حکمت عملی کے لیے ایک سخت چیلنج بن چکا ہے۔