نئی دہلی —بھارت نے سمندری خطرات سے نمٹنے اور اپنے خصوصی اقتصادی زون (EEZ) کی نگرانی کے لیے اپنے پہلے AI سے لیس گشتی جہاز کی تعمیر کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ جدید جہاز "نیکسٹ جنریشن آف شور پٹرول ویسل” (NGOPV) کہلاتا ہے، جسے آئندہ دہائی میں بھارت کی بحری قوت کا اہم ستون قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ 117 میٹر (384 فٹ) طویل جہاز 2,700 ٹن وزنی ہوگا اور اس پر 121 اہلکاروں کی گنجائش ہوگی۔ اسے ملٹی رول مشن کی صلاحیت کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے، تاکہ یہ مختلف قسم کے گشت، نگرانی، بچاؤ، انسداد اسمگلنگ، اور انسداد دہشت گردی مشنوں میں موثر کردار ادا کر سکے۔
- مصنوعی ذہانت (AI): جہاز جدید AI سسٹمز سے لیس ہوگا جو خطرات کی پیشگی نشاندہی، مشن مینجمنٹ، اور خودکار نیویگیشن میں مدد دے گا۔
- رفتار اور رینج: 23 ناٹس (تقریباً 43 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار اور 5,000 ناٹیکل میل (9,260 کلومیٹر) کی آپریشنل رینج کے ساتھ، یہ جہاز لمبے دورانیے کے گشت کے لیے موزوں ہے۔
- اسٹریٹجک کردار: یہ جہاز بھارتی بحریہ کے بحری اثر و رسوخ کو خطے میں بڑھائے گا اور بحر ہند کے وسیع علاقے میں سٹریٹجک نگرانی کی صلاحیت کو بہتر بنائے گا۔
NGOPV کی تیاری بھارت کے "میک ان انڈیا” دفاعی وژن کا حصہ ہے، جس کا مقصد ملکی سطح پر جدید ہتھیاروں اور دفاعی نظاموں کی تیاری ہے تاکہ بیرونی انحصار کو کم کیا جا سکے۔