پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے 80 ارب روپے کی نادہندہ لانگ ڈسٹینس انٹرنیشنل ٹیلی کوم کمپنیوں کے آپریشنز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔۔
وطین ٹیلی کام سمیت پانچ کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کردیئے گئے۔۔ پی ٹی اے کے مطابق 20 سال پرانے مقدمات سامنے آئے ہیں جس سے معلوم ہوا کہ قومی خزانے کو 100 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے۔۔
واجبات کی عدم ادائیگی پر پی ٹی اے نے وطین، وائس، ورلڈ کال، ٹیلی کارڈ اور سرکل نیٹ ٹیلی کام کے لائسنس معطل کر دیئے۔۔
بین الاقوامی کالز کی رقم پاکستان منتقل کرنے کے بجائے ان کمپنیوں نے حوالہ/ہنڈی کے ذریعے سرمایہ بیرون ممالک رکھا۔۔
پی ٹی اے کے مطابق ریڈ ٹون اور ڈین کام بھی ڈیفالٹر میں شامل ہیں۔۔
پی ٹی اے نے ایل ڈی آئی کمپنیوں ایک ماہ میں بقایا جات ادا کرنے کی ہدایت کی تھی۔۔ایل ڈی آئی کمپنیاں اتھارٹی کے احکامات پر عملدرآمد میں ناکام رہیں۔۔
پی ٹی اے نے پانچ نادہندہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کے حوالے سے الگ الگ حکمنامہ جاری کر دیا۔۔ پی ٹی اے نے تمام سیلولر موبائل آپریٹرز سے کہا ہے کہ ان کمپنیوں کو فراہم کی جانیوالی ٹیلی کمیونیکیشن سہولیات فوری بند کر دی جائیں۔۔
کلاس ویلیو ایڈڈ سروس لائسنس ہولڈرز بھی ان کمپنیوں کو سہولیات فراہم نہیں کر سکیں گی۔۔۔۔ پی ٹی اے نے نادہندہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کی علیحدہ علیحدہ سماعت کی۔۔ بقایا جات کی ادائیگی اور لائسنسوں کی تجدید سے متعلق بریک تھرو نہ ہوسکا
پی ٹی اے نے وزارت آئی ٹی کے خط اور عدالت کے فیصلے کی روشنی میں کمپنیوں کی سماعت کی۔۔