اس ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں حصص فروخت کرنے والوں اور خریدنے والوں کا رش لگا رہا،، فارن ڈیسک پر غیر ملکی سرمایہ کار مال فروخت کرتے رہے،، دوسری طرف مقامی ٹریڈرز اور مالیاتی اداروں نے خریداری جاری رکھی،،
اس ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے چار بڑی نفسیاتی حدوں کو عبور کیا،، غیر ملکی سرمایہ کاری کے انخلا کے باوجود حصص بازار نے نئی تاریخ رقم کر دی،،
100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 4 ہزار 744 پوائنٹس کا غیر معمولی اضافہ ہوا،، ہفتے کے آغاز پر جب ٹریڈنگ شروع ہوئی تو انڈیکس 85 ہزار 250 پوائنٹس پر تھا،، پانچ روزہ کاروباری ہفتے کے دوران انڈیکس نے 86، 87، 88 ،89 اور 90 ہزار کی حدوں کو عبور کیا،،
کاروباری ہفتے کے اختتام پر مارکیٹ 89 ہزار 994 پوائنٹس پر بند ہوا،، مجموعی طور پر 3 ارب 35 کروڑ حصص کی تجارت ہوئی،، کاروباری مالیت 145 ارب 42 کروڑ روپے سے زائد رہی،،
ہفتے کے پہلے روز پیر کو مارکیٹ میں 807، منگل کو 409، بدھ کو 728، جمعرات کو 1751 اور آخری کاروباری روز جمعہ کو 1048 پوائنٹس کا اضافہ ہوا،،
سرمایہ کاروں نے ایک ارب 84 کروڑ ڈالر کا بڑا منافع کمایا،، پاکستانی کرنسی میں منافع کا حجم 513 ارب روپے رہا،،
مارکیٹ کیپٹلائزیشن جو ہفتے کے آغاز پر 11 ہزار 177 ارب روپے تھی،، اختتام پر 11 ہزار 690 ارب روپے پر پہنچ گئی،،
غیر ملکی سرمایہ کاروں کا انخلا:
اس ہفتے غیر ملکی سرمایہ کار نیٹ سیلرز رہے،، مجموعی طور پر ایک کروڑ 63 لاکھ ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کیپٹل مارکیٹ سے نکل گئی،، پانچ روزہ کاروباری ہفتے میں 6 کروڑ ڈالر کی فریش فارن انویسٹمنٹ آئی،، 7 کروڑ 66 لاکھ ڈٓالر مالیت کے حصص غیر ملکی سرمایہ کاروں نے فروخت کئے