راولپنڈی میں ہکلہ انٹرچینج پر پی ٹی آئی کے پُرتشدد مظاہرین کے ہاتھوں شہید پولیس کانسٹیبل مبشر کے قتل کا مقدمہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر رہنماؤں کے خلاف درج کر لیا گیا،،
پولیس کی مدعیت میں تھانہ ٹیکسلا میں درج مقدمے میں عمران خان، عمر امین گنڈاپور، سالار خان کاکڑ اور شاہد خٹک نامزد کیا گیا ہے،،
پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق حملہ آور ملزمان آنسو گیس گن، ربر بلٹ گنز اور دیگر آتشی اسلحہ سے لیس تھے۔۔ ملزمان نے ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کیا اور دفعہ 144کی خلاف ورزی کی۔
ایف آئی آر متن کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور قیادت کی مجرمانہ سازش کے تحت پولیس پر حملہ کیا گیا۔ ملزمان کی شیلنگ کے باعث پولیس منتشر ہوئی۔ ملزمان نےکانسٹیبل مبشرحسن کو زخمی کیا اور لال وین میں اغوا کرکے لےگئے۔ ملزمان کے حملے میں کانسٹیبل عدنان،رئیس اور نعیم بھی زخمی ہوئے۔
ایف آئی آر کے مطابق بعد میں اطلاع ملی کہ ملزمان کانسٹیبل مبشرحسن کو ہکلہ پل کے نیچے پھینک کر فرار ہوگئے۔کانسٹیبل مبشرحسن کو اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کےکارکنوں کے مبینہ تشدد سے جاں بحق پولیس کانسٹیبل مبشر کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کردی گئی۔
نماز جنازہ میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور آئی جی پنجاب سمیت اعلیٰ پولیس قیادت بھی شریک ہوئی۔
46 سالہ پولیس کانسٹیبل مبشر تقریباً 12 سال قبل پنجاب پولیس میں بھرتی ہوئے تھے اور اس وقت مظفرگڑھ کے تھانہ شاہ جمال میں تعینات تھے۔