برازیل کے صدر لوئز اناسیو لولا ڈا سلوا نے ایک نئے قانون پر دستخط کیے، جس کے تحت ملک بھر کے اسکولوں میں اسمارٹ فونز کے استعمال پر پابندیاں عائد کی گئیں۔ یہ اقدام تعلیمی کارکردگی اور طلباء کی ذہنی صحت پر موبائل آلات کے منفی اثرات کو کم کرنے کی عالمی کوشش کا حصہ ہے۔
نئے قانون کی تفصیلات
- نفاذ کی تاریخ: فروری 2025 سے لاگو ہوگا۔
- اطلاق: ملک کے تمام ایلیمنٹری اور ہائی اسکول۔
- استثنا:
- ہنگامی حالات۔
- تعلیمی مقاصد کے لیے۔
- معذوری کے حامل طلباء جنہیں سمارٹ فونز کی ضرورت ہو۔
حمایت اور ردعمل
- عوامی حمایت:
- ایک سروے کے مطابق، دو تہائی برازیلی شہری اسکولوں میں اسمارٹ فونز پر پابندی کی حمایت کرتے ہیں۔
- تین چوتھائی افراد کا خیال ہے کہ یہ آلات بچوں کے لیے زیادہ نقصان دہ ہیں۔
- سیاسی اتفاق رائے:
- صدر لولا اور ان کے سیاسی مخالفین، دونوں نے اس اقدام کی حمایت کی۔
- والدین کی رائے:
- ریو ڈی جنیرو کے ایک والد ریکارڈو راموس نے کہا: "یہ مشکل ہے لیکن ضروری ہے۔”
- تاہم، انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ پابندیاں اسکولوں کے تمام مسائل کو حل نہیں کریں گی، جیسے کہ غنڈہ گردی اور ہراسانی۔
یہ قانون برازیل کے بچوں میں اسمارٹ فون کے مضر اثرات کو کم کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ اس سے تعلیمی کارکردگی اور ذہنی صحت میں بہتری کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم ہونے کی توقع ہے، جو عالمی کوششوں سے ہم آہنگ ہے۔

