پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے بھارت کی جانب سے پاکستان اور آزاد کشمیر میں بلا اشتعال فضائی حملوں کے خلاف بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق، بھارتی سفارت کار کو سخت لہجے میں باضابطہ ڈیمارچ پیش کیا گیا جس میں ان حملوں کو نہ صرف پاکستان کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا بلکہ ان کے سنگین نتائج سے بھی آگاہ کیا گیا۔
پاکستانی مؤقف میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر شہری آبادی، مساجد، اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت کئی بے گناہ افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ یہ حملے اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور بین الریاستی پرامن تعلقات کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی رویہ نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہے بلکہ خطے کے امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ بھی بن سکتا ہے۔
پاکستان نے ایک بار پھر اپنی خودمختاری کے تحفظ اور دفاع کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن کے لیے ذمہ دارانہ طرز عمل اور بین الاقوامی قانون کا احترام ناگزیر ہے۔