نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا اہم اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں معاشی کارکردگی کی رپورٹ جاری کر دی گئی۔۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت رواں مالی سال کیلئے مجموعی قومی پیداوار کا ہدف حاصل نہیں کر سکی۔۔ جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.6 فیصد رکھا گیا تھا۔۔ تیسری سہ ماہی میں معاشی شرح نمو 2.68 فیصد رہی۔۔
رواں مالی سال پاکستان کی جی ڈی پی کا حجم 411 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔۔ فی کس آمدنی 1824 ڈالر رہی۔۔ زرعی شعبے کی ترقی محض 0.56 فیصد رہی۔۔ خدمات کے شعبے کی شرح نمو 2.91 فیصد رہی۔۔
رواں مالی سال بڑی زرعی اجناس کی پیداوار میں 13.49 فیصد کی بڑی کمی ہوئی
گندم کی پیداوار میں 8.9 فیصد اور مکئی میں 15.4 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔۔
چاول کی پیداوار میں 1.3 فیصد، گنے میں 3.9 فیصد اور کپاس میں 30.7 فیصد کمی آ گئی۔۔
زرعی شعبے میں چھوٹی فصلوں کی پیداوار میں اضافہ دیکھا گیا۔۔
رواں مالی سال آلو کی پیداوار میں 11.5 فیصد، پیاز 15.9 فیصد، آم 26.7 فیصد اور تیل کی پیداوار میں 44.7 فیصد اضافہ ہوا۔۔
رواں مالی سال لائیو سٹاک کی پیداوار میں 4.7 فیصد، جنگلات 3 فیصد اور فشریز میں 1.42 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔۔
رواں مالی سال گاڑیوں کی پیداوار میں 40 فیصد کا بڑا اضافہ ہوا ۔۔ صنعتی شعبے میں کوئلے کی پیداوار میں 2.8 فیصد ، ٹیکسٹائل 2.1 فیصد اور ملبوسات میں 7.6 فیصد اضافہ ہوا