واشنگٹن میں قائم ایک انسانی حقوق کی تنظیم نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران میں مختلف مقامات پر کیے گئے فضائی حملوں میں اب تک کم از کم 406 افراد شہید اور 654 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ تنظیم نے بتایا کہ یہ اعداد و شمار ایران کے اندر موجود مقامی ذرائع سے حاصل کی گئی رپورٹس کی بنیاد پر مرتب کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے ایران کے بڑے شہروں تہران، اصفہان اور شیراز سمیت متعدد دیگر علاقوں میں کیے گئے، جن کا نشانہ فوجی تنصیبات اور اسٹریٹجک انفراسٹرکچر تھا۔ حملوں نے نہ صرف سیکیورٹی انفراسٹرکچر کو متاثر کیا بلکہ کئی شہری علاقے بھی زد میں آ گئے، جس کے باعث جانی نقصان میں اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہلاک شدگان میں عام شہریوں اور ایرانی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ تنظیم متاثرہ علاقوں میں اپنے نیٹ ورک کے ذریعے ہلاکتوں کی درست تعداد اور نوعیت کی تشخیص کر رہی ہے، تاہم حالات کی نزاکت اور مواصلاتی رکاوٹوں کے باعث تصدیق میں وقت لگ سکتا ہے۔
ان حملوں کے بعد ایران میں انسانی ہمدردی کی تنظیموں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ شہری علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور بڑی تعداد میں عام شہریوں کی ہلاکت نے ایک ممکنہ انسانی بحران کا خدشہ پیدا کر دیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں طبی سہولیات کی قلت، مواصلاتی نظام کی معطلی، اور بنیادی ضروریات تک رسائی کی کمی جیسے مسائل شدت اختیار کر رہے ہیں۔